دوشنبه, اپریل 21, 2025
Homeخبریںبولان یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں کلاسوں کا آغاز نہ ہونا باعث...

بولان یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں کلاسوں کا آغاز نہ ہونا باعث تشویش ہے; BSAC

کوہٹہ(ہمگام نیوز)بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ بولان یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنسز میں تاحال کلاسوں کا آغاز نہ ہونے پر اپنے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بغیر کسی وجوہ کے بولان یونیورسٹی میں کلاسز نہ ہونے سے طلبا و طالبات کا قیمتی وقت ضائع ہورہا ہے۔ تعلیمی سرگرمیوں کا وقت پر آغاز نہ ہونے سے طالب علم ذہنی تناؤ کا شکار ہورہے ہیں۔
یونیورسٹی انتظامیہ یونیورسٹی کے تعلیمی امور کو چلانے میں سستی کا مظاہرہ کررہی ہیں۔ جس سے نہ صرف قیمتی وقت ضائع ہورہا ہے بلکہ اسکے ساتھ ساتھ ادارے کی ساخت بھی شدید متاثر ہورہی ہیں۔
ترجمان نے مذید کہا کہ عام طور پر کلاسز کا آغاز نومبر کو ہونا چاہئیے تھا لیکن انتظامیہ کی سستی،نا اہلی ،کمزوریوں اور کوتاہیوں کی وجہ سے آٹھ مہینوں سے کلاسز کا آغاز ابھی تک نہیں ہوا ہے جس سے انتظامی سستی اور نااہلی عیاں ہوجاتی ہیں۔صوبے کے اہم یونیورسٹی میں تاخیری حربوں اور سستی کا مظاہرہ تعلیمی ایمرجنسی کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
بولان یونیورسٹی کے سینیٹ میں بلوچستان کی نمائندگی نہ ہونا بھی باعث تشویش ہے۔حالانکہ انتظامی امور کو بہتر طور پر چلانے کے لئے ہر علاقے کو نمائندگی ملنی چاہئیے لیکن بدقسمتی سے بلوچستان میں پالیسی ساز افراد کے بجائے سیاسی دباؤ کے تحت سیاسی امور سر انجام دئیے جارہے ہیں۔
ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ بولان یونیورسٹی اینڈ ہیلتھ سائنسز میں کلاسوں کا جلد از جلد آغاز کیا جائے اور تعلیمی اداروں کو سیاسی دباؤ کے بجائے پالیسی ساز افراد کے حوالے کیا جائے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز