لندن (ہمگام نیوز) ممتاز بلوچ قومی رہنما اور فری بلوچستان مومنٹ کے صدر حیربیارمری بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے توسط سے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کےحالیہ دورہ پاکستان کے بارے میں لکھا ہے کہ صدر الیگزینڈر لوکاشینکو مقبوضہ بلوچستان اور پاکستان کے زیرِ قبضہ دیگر علاقوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے اپنی قوم کے وسائل کو خطرے میں ڈالنے پر بضد نظر آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ قدم نہایت ناقص حکمتِ عملی کا مظہر ہے اور یقینی طور پر نقصان کا سبب بنے گا۔ اگر چین جیسی بڑی اقتصادی طاقت کو بلوچستان میں مسترد کر دیا گیا ہے، تو بیلاروسی سرمایہ کاروں کا انجام بھی مختلف نہیں ہوگا۔ صدر لوکاشینکو کے لیے یہی بہتر ہوگا کہ وہ اس راستے سے پیچھے ہٹیں، اپنے ملک لوٹ جائیں، اور یہ سبق سیکھیں کہ قابض قوتوں کے ساتھ تعاون کبھی کامیاب نہیں ہوتا بلکہ ناکامی اور تنازع کا پیش خیمہ بنتا ہے۔
بلوچ قومی رہنما حیربیارمری نے عالمی سرمایہ کاروں کو خبردار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ تمام دیگر ممالک جو مقبوضہ بلوچستان میں غیر قانونی طور پر بلوچ وسائل کا استحصال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، ان کے لیے بھی واضح پیغام ہے کہ آپ خود کو بلوچ قوم کے ساتھ تنازع اور تصادم کی راہ پر ڈال رہے ہیں۔ چاہے یہ پاکستانی قبضہ ہو یا ایرانی قبضہ، بلوچ قوم اپنی سرزمین اور وسائل کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
بلوچ رھشون حیربیار مری نے عالمی میڈیا کو توجہ دلاتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستان مقبوضہ بلوچستان میں اپنی جارحیت اور مظالم کو چھپانے کے لیے غیر ملکی صحافیوں پر پابندی عائد کرتا آیا ہے اور یہ دعویٰ کرتا ہے کہ وہاں سیکیورٹی خدشات ہیں۔ یہ سب اس ظلم و ستم کو دنیا سے چھپانے کے لیے کیا جا رہا ہے جو وہ بلوچ عوام پر روا رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے باوجود پاکستان دنیا کے سامنے یہ دعویٰ کرتا ہے کہ بلوچستان سرمایہ کاری کے لیے کھلا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حالیہ صورتحال ان کے عدم استحکام کا واضح ثبوت ہے۔ حکومت اپنی ہی دارالحکومت میں پرامن مظاہرین سے نمٹنے کے قابل نہیں اور غیر مسلح سیاسی کارکنوں کے خلاف فوج کو فائرنگ کے احکامات دے رہی ہے۔ ایسے ملک سے یہ توقع کرنا کہ وہ مقبوضہ بلوچستان میں آپ کے مفادات کا تحفظ کرے گا، انتہائی غیر حقیقت پسندانہ اور خطرناک ہے۔
حیر بیار مری نے کہا کہ بلوچ قوم اپنی سرزمین اور وسائل کے غیر قانونی استحصال کے خلاف مزاحمت جاری رکھے گی۔ عالمی برادری کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ بلوچ قوم کی خودمختاری اور مرضی کا احترام ہی خطے میں امن اور استحکام کی واحد راہ ہے۔