کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (آزاد) کے سابقہ چیئرمین زاہد بلوچ کے جبری گمشدگی کو آج سات سال کا عرصہ پورا گیا۔
زاہد بلوچ کو 18 مارچ 2014 کو ایف سی اور آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے مقبوضہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ماورائے عدالت اقدام اٹھاتے ہوئے جارحیت کرکے انھیں جبری گمشدہ کر دیا۔اس چھاپے کے دوران زاہد بلوچ کے سیاسی دوست بھی ان کے ہمراہ تھے۔
انہیں جبری لاپتہ ہوئے آج سات سال مکمل ہو گئے لیکن اب تک وہ غیر قانونی طور پر قابض پاکستانی خفیہ اداروں کی تحویل میں ہے ۔
یاد رہے پاکستانی حکومت نے مارچ 2013 میں بی ایس او (آزاد) کو کالعدم قرار دیتے ہوئے بی ایس او (آزاد) کو ریاست مخالف تنظیم کرار دیتے ہوئے بی ایس او (آزاد) کو عسکریت پسند تنظیموں کے فہرست میں شامل کیا تھا۔جس کو جواز بنا کر اس کے سیاسی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی۔