اوتھل (ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ اوتھل زون کی جانب سے زونل صدر حتیق ہمراز کے زیرِ صدارت یونٹ باڈی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے مرکزی وائس چیئرمین طارق بروت تھے۔دورانِ دیوان زونل سرکیولر، تنظیمی امور اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیرِ بحث رہے۔
تنظیمی امور کے ایجنڈے پر بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ اوتھل زون کے سابقہ جنرل سیکریٹری عیسٰی اقبال نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی تنظیم کو منظم ہونے کیلئے یکجہتی بہت ضروری ہوتی ہے۔ اگر آج کے دور میں بلوچستان کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے دیکھیں تو ہمیں یہ معلوم ہوگا کہ بلوچستان کے طلباء ہر لحاظ سے پیچھے رہ چُکے ہیں اگر ہم تعلیمی پہلو سے دیکھیں یا سیاسی ہر لحاظ سے بلوچستان میں نوجوان طبقہ پیچھے رہ چُکا ہے۔انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا کے اگر آج ہمارے درمیان “میں اور تم” کا الفاظ زیر استعمال نہ ہوتاتو شاید آج بلوچ قوم اتنے پیچھے نہ رہ جاتا۔
اس کے بعد بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے مرکزی وائس چیئرمین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی مفکرین اور سیاسی تجزیہ نِگاروں نے اپنے سیاسی تجربے کی بنیاد پر سیاست کو الگ معنی دیا ہے مگر میرے نظریے کے مطابق اپنے قوم کی یکجہتی اور قوم کی بالادستی کیلئے کام کرنے کا نام سیاست ہے۔ اپنے قوم کی بالادستی اور یکجہتی کیلئے ہمیں چاہئے کہ ہم لوگ ایک ساتھ مل کر کام کریں۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ بی ایس ایف کے تمام کارکنوں کو اپنی قومی سوچ کیلئے اپنے زاتی سوچ سے نکل کر سوچنا ہوگا۔
اسکے بعد بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ اوتھل لومز یونٹ کی تشکیل کیلئے ایک تین رکنی الیکشن کمیٹی بنائی گئی جسکی صدارت بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ اوتھل زون کے سابقہ جنرل سیکریٹری عیسٰی اقبال نے کی جس میں بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ اوتھل لومز یونٹ کیلئے ووٹنگ کی گئی۔
جس میں ،یونٹ صدر قیوم غنی،یونٹ نائب صدرزابد صالع،یونٹ جنرل سیکریٹری گُلستان بلوچ،یونٹ ڈپٹی جنرل سیکریٹری مشتاق بلوچ،یونٹ انفارمیشن سیکریٹری سہیل اقبال،مگسی ھاسٹل سیکریٹری زبیر بلوچ،ھنگُول ھاسٹل سیکریٹری ھمبل بلوچ،ارمابیل ھاسٹل سیکریٹری شکیل بلوچ،اُولڈ ھاسٹل سیکریٹری دلجان بلوچ،گرلز ھاسٹل سیکریٹری دُروشُم بلوچ،گرلز کورڈینیٹر ماھل بلوچ،اسوڈنٹس اَفیئرزچاکر بلوچ،اسٹوڈنٹس اسپورٹس سیکریٹری حفیظ بلوچ منتخب ہوئے۔
اسکے بعد بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ اوتھل زون کے صدر عتیق ہمراز بلوچ نے تنظیمی کاموں کو سر انجام دینے کیلئے عہدیداروں سے حلف لیا گیا اور اُسکے بعد دیوان کا اختتام کیا گیا۔