کوئٹہ (ھمگام نیوز) بلوچ آزادی پسند رہنماء واحد کمبر بلوچ نے اپنے بیان میں کہا عورتوں اور بچوں کو اٹھانے یا قتل کرنے سے بلوچ اپنی قومی تحریک سے دستبردار نہیں ہوگا۔
انھوں نے ماھل بلوچ کی جھوٹے مقدمے میں گرفتاری کے پس منظر میں دیے گئے بیان میں کہا عورتوں اور بچوں کا اغواء اور جنگ میں حصہ نہ لینے والے افراد کا قتل جنگی اصولوں اور اقوام متحدہ کے قوانین کے خلاف ہے۔بلوچ ان قوانین کا احترام کرتے ہیں لیکن پاکستانی افواج ان قوانین کو خاطر میں نہیں لاتے جو قابل مذمت ہے۔
’’ ماھل بلوچ کو بی ایل ایف سے جوڑ کر خودکش بمبار ظاہر کرکے میڈیا پر ایک ایسی کہانی پیش کی گئی جس پر دنیا تو ہرگز یقین نہیں کرتی لیکن خود پاکستانی شہری اور میڈیا پرسنز بھی جانتے ہیں کہ پاکستانی فوج جھوٹ بول رہی ہے۔بی ایل ایف کی کارروائیوں میں خودکش حملے شامل نہیں ہیں۔بی ایل ایف بلوچ قومی آزادی کی جنگ میں اپنے اقدار اور انسانیت کو کبھی بھی پس پشت ڈالنے کی غلطی نہیں کرے گی۔ بی ایل ایف جنگ میں بچوں اور خواتین کو ڈھال بناتی ہے اور نا ہی انھیں فوجی اہداف کے حصول کے لیے معاون کار بناتی ہے۔البتہ پاکستانی فوج بلوچ سرمچاروں سے میدان جنگ میں مار کھاکر نہتے لوگوں ، بچوں اور خواتین سے بدلہ لیتی ہے۔‘‘
انھوں نے کہا پاکستانی ریاست اور بلوچ قوم کے درمیان ایک جنگ چل رہی ہے، بلوچ قوم پاکستان سے اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہی ہے۔اس جنگ میں ہزاروں کی تعداد میں جانیں قربان ہوئی ہیں۔بلوچ قوم کا مقصد واضح ہے کہ 1948 میں پاکستان نے بلوچستان پر طاقت کے زور پر قبضہ کیا تھا اور تب سے یہ مقبوضہ بلوچستان ہے۔عورتوں اور بچوں کو نشانہ بنانے سے یہ جنگ نہیں رکے گی اس کا تجربہ پاکستانی فوج نے بنگلہ دیش میں بھی کیا تھا جس پر اسے ذلت آمیز شکست سے دوچار ہونا پڑا۔
واحد کمبر نے کہا پاکستانی افواج کو مقبوضہ بلوچستان میں جبری گمشدگیاں اور قتل و غارت بند کرکے اپنے ملک واپس جانا چاہیے۔مزید خون بہانے سے بہتر ہے کہ پاکستانی فوج کو بلوچستان کی سرحدوں سے باہر طلب کیا جائے اور پاکستان بلوچستان کے ساتھ ایک اچھے ہمسایے کی طرح بقائے باہمی کی اصول کے تحت پر امن رہے۔کیونکہ پاکستانی افواج اور ریاست پاکستان جنگ کا بھیانک نتیجہ دیکھ چکے ہیں مزید خون ریزی سے انھیں بدنامی کے علاوہ کچھ نہیں ملے گی۔
انھوں نے کہا ہم اقوام متحدہ اور علاقائی طاقتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ پاکستانی افواج کو بلوچستان سے نکالنے کے لیے قرارداد منظور کروائیں اور انسانی بنیادوں پر فوری مداخلت کرکے بلوچ قوم کو نسل کشی سے بچائیں۔