کویٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ نیشنل موومنٹ ( شیہد غلام محمد ) کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں قومی آزادی کی تحریک سے وابستہ رہنماؤں کے حالیہ مثبت و امید افزا ء بیانات کو قومی تحریک کیلیئے حوصلہ انگیز اور نئی جہت قراردیتے ہوئے کہا کہ بی این ایم (شہیدغلام محمد)شروع دن سے ہی اتفاق اتحاد اور یگانگت کی ہرسطع پر حمایت کرتی رہی ہے۔ہم نے ہمیشہ اپنے بیانات اور تجزیوں سے اس چیز کی مکمل نشاندہی کی ہے کہ بین الاقوامی برادری سیکٹ کو تسلیم نہیں کرتے ۔ ہم نے ہمیشہ اس بات کی وضاحت کی کہ بی این ایم (شہید غلام محمد)اپنے شیہد قائد کے فکر و فلسفے کے مطابق اتحاد اور اتفاق کی ہر کوشش کی نہ صرف حمایت کرتی ہے بلکہ اس کے لئے ہم مسلسل کوشاں بھی رہے۔ ترجمان نے کہا کہ باہمی شکوے رنجشوں اور تقسیم در تقسیم نے قومی تحریک کو نہ صرف ناقابل تلافی نقصان پہنچایا بلکہ بلوچ قوم کو اگر مایوس نہیں تو شدید دلبرداشتہ کردیا اور بلوچ قومی تحریک تنزیلی کی جانب گامزن ہوئی۔ ان حالات کو دیکھ کر نہ صرف قبضہ گیر ریاست نے اپنے جبر و تشدد میں اضافہ کیا بلکہ توسیع پسند چین ے دیرینہ منصوبوں کو نہایت تیزی کے ساتھ جاری رکھنے کا موقع ملا۔آج قابض ریاست اور بین الاقوامی توسیع پسند چین تحریک کی کمزوریوں سے فائدہ اٹھاکر تمام تر بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا کر اپنے منصوبوں کی تکمیل میں مصروف ہیں ۔ ترجمان نے بی این ایم ، بی آرپی اور نوابزادہ حیربیار مری کے حالیہ بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بی این ایم (شہید غلام محمد ) نہ صرف ان بیانات کی مکمل حمایت کرتی ہے بلکہ اتحاد کی ان کوششوں میں ہر قسم کے تعاون میں بھر پور کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں ۔ آج بین الاقوامی اور خطے کے حالات بھی اس بات کے متقاضی ہیں کہ جتنی جلدی ممکن ہوسکے ناصرف اتحاد کے ان مراحل کو جلد ازجلد عبور کریں بلکہ بعداز اتحاد بیرون ملک مقیم رہنما و کارکن ایک سپریم کونسل تشکیل دیکر اپنے متفقہ نمائندوں کے توسط سے حل طلب بلوچ قومی سوال کوانتہائی حکمت، دانائی اور دلیری کے ساتھ27مارچ 1947کو ڈ کرکے اپنے کیس کو یواین او اور دیگر عالمی اداروں میں پیش کریں ۔ بعد ازاں ایک سنگل ماس پارٹی کی تشکیل کی خاطر جہد کریں اسی میں ہی وسیع تر کامیابی کے روشن امکانات موجود ہیں۔