تربت: (ہمگام نیوز) تربت یونیورسٹی میں بلوچی ڈیپارٹمنٹ کے طالبات نے جمعہ کو یونیورسٹی کی ایڈمن کے خلاف کلاس بائیکاٹ کرتے ہوئے ایڈمن بلاک کے سامنے احتجاج کیا۔
احتجاجی طالبات کا کہنا تھا کہ ان کی ایک کلاس فیلو کا انتقال ہوا ان کے پرسہ پر جانے کے لیے ہم نے مشترکہ طور پر ایڈمن سے ایک بس کا مطالبہ کیا مگر یہ مطالبہ پورا نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری، کلاس فیلو ایک طالبہ کے پرسہ کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کے پاس بس نہیں مگر پکنک اور دیگر غیر نصابی سرگرمیوں کے لیے ےین سے چار بسیں دستیاب ہوتی ہیں۔
طالبات نے کہا کہ یونیورسٹی ایک مخصوص مائینڈ سیٹ کے ہاتھوں یرغمال ہے، ان کی منشا اور خواہش کے مطابق سب کچھ کی جارہی ہے۔ جب یونیورسٹی میں ہی زیر تعلیم ایک طالبہ کے پرسہ کے لیے ان کے ساتھیوں کو بس مہیا نہیں کی جاتی ہے تو یونیورسٹی سے باہر غیر تعلیمی سرگرمیوں کے لیے بسیں کیوں باہر جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ طالبات اور طلبہ کو نظرانداز کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے وہ چاہتے ہیں کہ زیر تعلیم طلبہ و طالبات ایک ایجوکیشنل ماحول کے بجائے ان کے زاتی غلام اور تابع فرمان بنے رہیں ایسا کسی دیگر یونیورسٹی میں نہیں ہوتا اگر یہ رویہ جاری رہا تو ایڈمن کے خلاف ہم احتجاجاً امتحانات کا بائیکاٹ بھی. کرنے پر مجبور ہوں گے۔