انقرہ ( ہمگام نیوز ) ترکیہ اور شام میں گذشتہ پیر کے روز آنے والے زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 24,000 کے قریب پہنچ گئی ہے۔ یہ حتمی تعداد نہیں کیونکہ بہت سے لوگ ابھی تک ملبے تلے ہیں اور ان کے زندہ بچ جانے کے امکانات نہ ہونے کےبرابر ہیں۔
جمعہ کی شام ترک وزیر صحت نے اعلان کیا کہ ان کے ملک میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 20,213 ہو گئی ہے۔
وزیر صحت فخر الدین قوجہ نے کہا کہ زخمیوں کی تعداد 80,000 تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہمیں ایک مشکل آزمائش کا سامنا ہے اور ہم ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔”
ترکیہ کے وزیر صحت نے کہا کہ ہم نامعلوم مرنے والوں کی تصاویر شائع کر رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ کوئی ان کی شناخت کرے گا۔”
شام میں اپوزیشن کے زیر قبضہ علاقوں میں شہری دفاع (وائٹ ہیلمٹ) نے جمعہ کی شام اعلان کیا کہ شمال مغربی شام میں ہلاکتوں کی تعداد 2,166 سے زیادہ ہو گئی ہے۔
اس سے پورے شام میں مرنے والوں کی تعداد 3553 ہو گئی ہے۔ شام کے وزیر صحت نے اس سے قبل کہا تھا کہ زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1387 ہو گئی ہے، جب کہ حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں زخمیوں کی تعداد 2326 ہو گئی ہے۔
“وائٹ ہیلمٹس” تنظیم نے تصدیق کی کہ اسے جمعہ کے روز شمال مغربی شام میں کوئی زندہ بچ جانے والا نہیں ملا، جب کہ شامی حکومت اور ترکیہ دونوں علاقوں میں بہت سے زندہ بچ جانے والوں کو ملبے کے نیچے سے بچا لیا گیا۔
بچ جانے والوں کی تلاش کے امکانات تقریباً نہ ہونے کے بعد ’وائٹ ہیلمٹس‘ تنظیم نے شمالی شام میں امدادی کارروائیوں کی تکمیل اور بحالی کی کارروائیاں شروع کرنے کا اعلان بھی کیا۔
اس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ “شمال مغربی شام کے علاقوں میں پیر 6 فروری کو صبح کے وقت آنے والے زلزلے کی تباہی کے پانچ دن بعد ہماری ٹیموں نے جمعہ 10 فروری کو تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں کے خاتمے کا اعلان کیا۔