چهارشنبه, فبروري 12, 2025
Homeخبریںجبری لاپتہ افراد شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5727 دن ہوگئے۔

جبری لاپتہ افراد شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5727 دن ہوگئے۔

شال (ہمگام نیوز) اظہار یکجتی کرنے والوں میں بی این پی شال سے سینئر رہنما میر جمعہ خان نیچاری درمحمد بلوچ الہی بخش بلوچ کمپ آکر اظہار یکجتی کی۔ وی بی ایم پی کے والی چیر مین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچ قومی تحریک ظلم کے نظام سے ٹکرانے کا نام ہے تحریک چلانے کے لئے کشتیاں جلانی پڑتی ہیں ایک انقلابی کو ظلم کی تاریکی کے خاتمے کے لیے اپنے وجود کو جلانے کے لیے ذہنی طور پر تیار رہنا چاہئے القابی افراد ان کو کہا جاتا ہے جنہیں اپنے مشن سے عشق ہو جنون کی حد تک وہ القاب کو اپنا محبوبہ خیال کر ڈاور خود محبوب بن جائے اس کی. زندگی کا ہر عمل اُس کے مشن کی تکمیل کے لیے ہو انقلابی کو دیکھ کر انقلاب یاد آجائے جو اپنے مشن سے اس قدر محبت رکھتا ہو اور اُس کے لیے اپنا گھر بار مادی مفادات سب قربان کرنے کے لیے تیار ہو ایسے افراد کی تشکیل میں مختلف عوام درکار ہوتے ہیں۔

ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا کہ اقتدار ایک نشہ ہوتا ہے جو انسان کو بدل کر رکھ دیتا ہے اسے حقیقت دیکھتے سننے کی صلاحیت سے محروم کر دیتا ہے۔ اپنے پرانے وعدے اور عہد جلا کر لکھن لگا نے سب اچھا کہنے والوں اور تعریف کرنے والوں کی کی واہ واہ کی سحر میں گم ہو جاتا ہے اور ہوش اُس وقت آتا ہے جب وہ اقتدار سے بے دخل ہو چکا ہوتا ہے اُس وقت ماسوائے پچیستا وے کے انسان کچھ نہیں کر سکتا۔

اتحاد کی تشکیل میں اگر رکاوت ہے تو بلوچ کی اقتدار کی نشہ جو واضع ہے بنائیت فطری ضد ایک دوسر کو برداشت نہ کرنے کی منفی للکار جزیہ لیکن کیا بلوچ مفاد کے خاطر ان منفی انکار کو نہیں چھوڑا جا سکتا؟ قوموں کی زندگی میں جتنے بھی منفی افکار ہوتے ہیں یہ جہالت کی پیداوار ہیں۔ کیا بلوچ کا ماضی اس بات کی گواہی نہیں دیتا کہ بھائی بھائی کو قتل کرکے اسے بہادری اور م بلوچ کی ذات اور خاندان کو بھی معاف نہیں کرتا ہے ماضی میں بھی اسی غیرت کے نام دیتا ہے۔ بلوچ کا قلم بلو طرح تمام صلاحتیں باہمی اختلافات کی نظر ہو گئیں۔ بلوچستان جلتا رہ رہنما اپنی انانیت کو بر قرار رکھنے کے لئے لڑتے رہئے اس لئے منزل قریب ہونے کے بجائے دور ہوتی رہی اور بلوچ قوم سرابوں کو منزل سمجھ کر شخصیت کے پیچھے بھٹکتی رہی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز