سه شنبه, فبروري 25, 2025
Homeخبریںجبری لاپتہ افراد شہیدا کے بھوک ہڑتال کیمپ کو 5738دن ہوگئے۔

جبری لاپتہ افراد شہیدا کے بھوک ہڑتال کیمپ کو 5738دن ہوگئے۔

شال (ہمگام نیوز) اظہار یکجہتی کرنے والوں میں وکلاء برادری ایڈوکیٹ عمران میروانی ایڈوکیٹ صدام بلوچ کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماماقدیر بلوچ نے کہا کہ ڈیڑہ بگٹی میں اس آپریشن میں پاکستانی ہیلی کاپٹروں نے بلوچ آبادیوں پر اندھا دھند شیلنگ کی جس کے نتیجے میں خواتین بچوں سمیت کئی بلوچ بگٹی زخمی ہوئے جن میں سے کئی کی حالت سنگین بتائی جاتی ہے اس شدید آپریشن کے بعد فورسز نے 50سے زائد بلوچ بگٹی کو تشدد کا نشانہ بناکر جبری لاپتہ کرکے اپنے ساتھ لےگئے۔

 ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ آئے روز پاکستانی فورسز کی جانب سے بلوچستان میں میں انسانی حقوق کی سنگین نوعیت کی خلاف ورزیاں اورپر ان علاقائی عالمی ذرائع ابلاغ سمیت تمام انسانی حقوق کے معتبر اداروں کی خاموشی بلوچستان میں ایک بہت بڑے انسانی المیہ کو جنم دےرہا ہے اگر اسی طرح بلوچستان مسلسل نظرانداز ہوتا گیا تو ان چشم پوشیوں سے پاکستانی قابض فورسز شے پاکر بلوچ نسل کشی میں مزید شدت لا کر بلوچستان کولہو لہاں کردیتا ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ایک طرف بلوچ آبادیوں پر آتش آہین برسا کر عام شہریوں کے قتل عام مرتکب ہو رہا ہے اور دوسری طرف اپنے روایتی پالیسی سے مارو پھینکو پر تندہی سے عمل پیرا ہیں آج بلوچ فرزندوں کی جدوجہد قربانیوں کی وجہ سے بلوچ قومی تحریک کے عالمی پذیرائی میں بلوچ طلباء کا ایک بہت بڑا کردار ہے اگر بلوچستان میں اسی طرح کشت خون جبری لاپتہ ہوتارہا تو بلوچستان کو ایک اور بوسنیا بنا سکتے ہو ہم تمام انسانیت دوستوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کی توجہ بلوچستان میں جنم لینے والے ان سنگین انسانی المیہ پر مبذول کرانا چاہتے ہیں اور خاص طور پر اقوام متحدہ ایمنسٹی انٹرنیشنل یورپی یونین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان میں ہونے والے انسانی حقوق کے سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کو روک کر اپنا اخلاقی اور قانونی فرض ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز