Homeخبریںجھل مگسی : قطری شہزادے شیخ فلاح بن جاسم نے 1تلور شکارکرنے...

جھل مگسی : قطری شہزادے شیخ فلاح بن جاسم نے 1تلور شکارکرنے کیلئے 1لاکھ امریکی ڈالر اداکی

کوئٹہ(ہمگام نیوز ڈیسک) بلوچستان میں جنگلی حیات کے نایاب پرندے تلور کے شکار کے لیئے ایک قطری شہزادے کی جانب سے تلور کے شکار کے لیے کوئٹہ میں ایک لاکھ امریکی ڈالر بطور فیس جمع کرائی گئی ہے۔کنزرویٹر محکمہ جنگلی حیات شریف الدین بلوچ نے میڈیا کو بتایا کہ قطری شہزادے کی جانب سے ان کے نمائندے نے تلور کے شکار کے لیے 29 نومبر کو کوئٹہ میں نیشنل بینک کی سٹی برانچ میں فیس جمع کرائی۔ ایک لاکھ ڈالر کی یہ خطیر رقم حکومت بلوچستان کو ملے گی جو پاکستانی روپے میں تبدیل کی جائے تو ایک کروڑ چالیس لاکھ روپے کے لگ بھگ بنتی ہے۔کنزریویٹر جنگلی حیات کے مطابق قطری شہزادے شیخ فلاح بن جاسم کو شکار کے لیے جھل مگسی کا علاقہ الاٹ کیا گیا ہے اور قطری شہزادے کو 10 روز میں 100 تلوروں کے شکار کی اجازت ہوگی۔ اس کا واضح مطلب یہ ہوا کہ قطری شہزادے کو ایک تلور ایک ہزار ڈالر میں پڑنے والا ہے۔شریف الدین بلوچ کا کہنا تھا کہ تلور کے شکار کے لیے استعمال کیے جانے والے باز یا شکرے (falcon) پر بھی فیس مقرر کی گئی ہے جو کہ فی باز ایک ہزار امریکی ڈالر ہے، شہزادے کو شکار کے لیے مقررہ 10 روز کے بعد شکار جاری رکھنے کے لیے شکاری شخصیت ایک لاکھ ڈالر مزید ادا کرنے کی پابند ہوگی۔ شکاریوں کو صرف باز سے تلور کے شکار کی اجازت دی گئی ہے۔شریف الدین بلوچ کے مطابق نایاب پرندوں کےشکار سے وصول ہونے والی رقم سے جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے بلوچستان میں انڈومنٹ فنڈ قائم کیا جائے گا، جس سےجنگلی حیات کے تحفظ اور ان کے مسکن کی بحالی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔۔بلوچستان میں پرندوں کے شکار کا رواں موسم یکم نومبر 2018 سے 31 جنوری 2019 تک جاری رہےگا۔ محکمہ جنگلی حیات محکمہ نے رواں موسم سرمامیں شکار کے لیے بلوچستان کے 15 سے زائد علاقے الاٹ کئے ہیں، الاٹ کردہ علاقوں میں تربت، لسبیلہ، واشک، خاران، چاغی، قلعہ سیف اللہ، دکی، جھل مگسی، سبی، نصیرآباد اور ڈیرہ بگٹی سمیت مختلف علاقےشامل ہیں۔

Exit mobile version