حب (ہمگام نیوز) حب ندی میں منگھو پیر مدرسہ کا طالب نہاتے ہوئے گہر ے پانی میں ڈوب گیا کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود سراغ نہ مل سکا نہ،ایدھی بحری ٹیم اور نیوی کے خوطہ خور آج صبح ریسکیو آپریشن شروع کریں گے ،طالب علم کے ڈوبنے کے واقعہ ملتے ہی جمعیت علماءاسلام لسبیلہ کے ذمہ داران وقوعہ پر پہنچ گئے اور پرائیوٹ خوطہ خوروں کی ذریعے بچے کی تلاش جاری رکھی تاہم اندھیرے کے سبب ریسکیو آپریشن بند کردیا گیا ۔

 تفصیلات کے مطابق منگھو پیر کراچی کے ایک مدرسہ کا باسط نامی ایک طالب علم جمعہ کے روز حب ندی میں نہاتے ہوئے گہرے پانی میں ڈوب گیا اور کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود کوئی سراغ نہ مل سکا واقعہ کی اطلاع ملنے پر جمعیت علماءاسلام لسبیلہ کے ذمہ داران سمیت دیگر شہریوںایک بڑی تعداد وقوعہ پر پہنچ گئے اور ڈوبنے والے بچے کی تلاش شروع کردی تاہم کئی گھنٹے گزرنے اور رات اندھیرے کے سبب مقامی خوطہ خوروں نے ریسکیو آپریشن روک دیا ۔

اس حوالے سے جمعیت علماءاسلام تحصیل حب کے امیر مولانا شاہ محمد صدیقی نے بتایا کہ حب ندی میں ڈوبنے والا طالب علم منگھو پیر منباع العلوم میں زیر تعلیم اور ڈیرہ بگٹی کا رہائشی ہے اور گزشتہ روز اپنے رشتہ دارو ں کے گھر دودا گوٹھ آیا تھابعدازاں حب ندی کا رخ کرلیا جہاں پر نہاتے ہوئے گہرے پانی میں ڈوب گیا واقعہ کی ملنے پر جمعیت کے ذمہ داران وقوعہ پر پہنچ گئے اور مقامی و پرائیو ٹ خوطہ نے تلاش شروع کردی تاہم رات اندھیرے ہونے کے سبب ریسکیو آپریشن روک دیا گیا انھوں نے بتایا کہ آج صبح ایدھی بحریہ ٹیم اور نیوی کے خوطہ خور ریسکیو آپریشن شروع کرینگے ۔

 حب ڈیم کینال سے ایک نامعلوم شخص کی نعش برآمد ،اسپتال منتقل کردیا گیا ،اس حوالے سے ایدھی ذرائع کے مطابق ایک اطلاع پر ایدھی رضاءکاروں نے گزشتہ روز منگھو پیر روڈ نورانی ہوٹل حب کینال سے ڈوبی ہوئی ایک نامعلوم شخص کی نعش برآمد کر کے شناخت کےلئے اسپتال منتقل کردیا تاہم شناخت نہ ہونے کے باعث ایدھی سرد خانہ سہراب گوٹھ کراچی ریفر کردیا گیا ۔