خاران( ہمگام نیوز ) تازہ ترین اطلاعات کے مطابق خاران بازار سے ایک اور نوجوان صدام سرپرہ کو فورسز و خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اغواء کر کے جبری طور پر لاپتہ کردیا۔ کل سے جاری آپریشن میں اب تک کلی گوزگی، جلال زئی اور خاران شہر سے 6 افراد لاپتہ ہوچکے ہیں جب کہ آپریشن تاحال جاری ہے۔
یاد رہے گزشتہ روز فورسز اور آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے سرِ شام کلی گوزگی ، جلال زئی و دیگر مقامات کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کردی تھی جس میں گھر گھر تلاشی کے بعد قابض فوج نے چار افراد ڈاکٹر عبدالستار پیرکزئی اور ان کے بیٹے کامران ستار پیرکزئی ، فاروق پیرکزئی اور صفی اللہ مینگل کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا تھا جس کے بعد قابض فوج نے آپریشن جاری رکھتے ہوئے خاران بس اڈے میں حمام کی دکان پر چھاپہ مار کر اختر مینگل نامی نوجوان جس کا تعلق گوزگی سے ہے کو حراست میں لے لیا۔
علاہ ازیں اب تک کے اطلاعات کے مطابق خاران بازار سے ایک اور نوجوان صدام سرپرہ جو کہ ایک ٹیلر کی دکان میں سلائی کا کام کرتا ہے کو پاکستانی فوج نے اغواہ کر لیا ہے۔صدام سرپرہ پہلے بھی 2016 کے ایک آپریشن میں فورسز کے ہاتھوں اغواہ ہوئے تھے۔ اب تک لاپتہ افراد کی تعداد 6 ہوگئی ہے نیز پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی جانب سے آپریشن تاحال جاری ہے۔