زاہدان(ہمگام نیوز) افسوسناک اطلاعات کے مطابق ایرانی زیر قبضہ بلوچستان میں خاران سے تعلق رکھنے والے ایک آزادی پسند گوریلہ کمانڈر شہید ہوگیا ہے۔   شہید ہونے والے کمانڈر کی شناخت خاران کلان سے تعلق رکھنے والے وسیم بادینی ولد فیض محمد بادینی کے نام سے ہوئی ہے۔   شہید وسیم بادینی گزشتہ ایک دہائی سے مسلح بلوچ آزادی پسند تنظیم کے پلیٹ فارم سے مکران میں بطور کمانڈر قومی خدمات انجام دے رہے تھے۔ ان کے اوپر متعدد ایف آئی آر بھی تھے۔ اس دوران ان کے تین بھائیوں جعفر بادینی، یوسف بادینی اور پرویز بادینی کو پاکستانی فوج نے جبراً حراست میں لیکر لاپتہ کیا تھا۔ تاہم بعد میں دو بھائیوں کو چھوڑ دیا گیا جبکہ تیسرا بھائی پرویز بادینی تاحال لاپتہ ہے۔ وسیم بادینی شاجی محمد شاہ اور شاجی گلزار ہوٹل والے کے کزن تھے.   شہید وسیم بادینی کی شہادت کی خبر سب سے پہلے ٹویٹر میں پاکستانی ایجنسیوں کے ہینڈلرز کی جانب سے دی گئی جس میں انہوں نے حسب روایت من گھڑت پروپیگنڈا کیا ہے۔   اس حوالے سے واضح رہے کہ پاکستانی خفیہ ادارے ایران اور افغانستان میں بلوچ آزادی پسندوں کو نشانہ بنانے کے بعد یہی پروپیگینڈا کرتے ہیں کہ وہ اندرونی لڑائی کے نتیجے میں شہید ہوئے ہیں۔   ذرائع کے مطابق وسیم بادینی ماشکیل بارڈر کے قریب ایرانی زیر قبضہ بلوچستان میں پاکستانی خفیہ اداروں کی فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہوا ہے۔