بیروت (ہمگام نیوز ) اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں ایک ہی گھر کے 13 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔اسرائیلی بمباری کا یہ واقعہ پناہ گزینوں کے لے قائم خان یونس کیمپ میں پیش آیا ہے۔ پناہ گزینوں کے کیمپوں کو بھی اسرائیلی فوج نے پچھلے ایک ماہ سے زائد کی جنگ میں بطور خاص نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

دنیا کے مختلف ملکوں خصوصاً یورپ وامریکہ میں عوامی سطح پر اسرائیلی بمباری اور اسرائیل کے خلاف کافی سخت رد عمل سامنے آ رہا ہے۔ لیکن اسرائیل اس کا کوئی دباؤ لینے کو تیار نہیں ہے۔ اسی دوران اسرائیل نے لبنان کو بھی سخت دھمکیاں دی ہیں کہ بیروت کو بھی اسرائیل غزہ بنا دے گا۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکہ سے بھی کہا ہے کہ وہ جنگ بندی کے سلسلے میں بین الاقومی سطح سے آنے والے دباؤ کی پروا نہ کرے۔ یاہو کا امریکہ کے لیے مشورہ سعودی میزبانی میں عرب اسلامی سربراہ کانفرنس کے اعلامیے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اعلامیے میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے امریکہ کو یہ ہدایت اس کے باوجود کی ہے کہ امریکہ پہلے دن سے اسرائیل کے ہر طرح سے ساتھ کھڑا ہے۔ امریکی جدید ترین اسلحے کی فراہمی کے علاوہ سفارتی اور سیاسی محاذ پر بھی امریکہ کی جو بائیڈن انتظامیہ مکمل طور پر اسرائیلی مفادات کے لیے سرگرم ہے۔

حتٰی کہ اسرائیل کی عام شہریوں کے علاوہ ہسپتالوں پر بمباری کے جاری رہنے کے بعد بھی امریکہ اور اس کے یورپی اتحادی اسرائیل کے ساتھ جڑ کر کھڑے ہیں۔

اسرائیلی بمباری کے باوجود امریکی عالمی برادری کے اطمینان کے لیے اسرائیل سے بس اتنا کہہ رہے ہیں کہ شہریوں کی تحفظ کے لیے اسرائیل مزید کوششیں کرے۔

اتوار کے روز اسرائیلی فوج نے غزہ کے ہسپتالوں کو فتح کرنے کے لیے اپنے حملے پوری شدت سے جاری رکھے۔ البتہ اسرائیل کو حماس کے کارکنوں کی جانب سے ہسپتالوں کے ساتھ جڑے علاقوں میں شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔

اب تک اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں صرف غزہ کی پٹی پر 11000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے پانچ ہزار کے قریب کم سن بچے موت کی آغوش میں گئے ہیں۔