دوشنبه, اکتوبر 14, 2024
Homeخبریںخضدارانجینئرنگ یونیورسٹی کو نظرانداز کرنا بند کریں ورنہ احتجاج کا حق رکھتے...

خضدارانجینئرنگ یونیورسٹی کو نظرانداز کرنا بند کریں ورنہ احتجاج کا حق رکھتے ہیں، ایکشن کمیٹی

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے اپنے مرکزی بیان میں کہا ہے کہ حکومت کچھ عرصہ پہلے بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار کے مائینگ آئل و گیس سمیت 6نئے ڈپارٹمنٹ کی منظوری کے لیئے اعلی سطح کے اجلاس میں فیصلہ کیا تھا جس میں وزیر اعظم ، گورنر ، وزیر اعلی ، وائس چانسلر سمیت دیگر حکام شامل تھے لیکن ان سفارشات پر اب تک عمل نہ ہونا بلوچستان کے عوام کے ساتھ ناانصافیوں کا تسلسل ہے حکومت کی جانب سے یونیورسٹی کو نظر انداز کرنے کے لیئے یہ ثبوت ہی کافی ہے کہ ادارے کے کانوکیشن میں گورنر اور وزیر اعلی نے شرکت ہی نہیں کی حالنکہ تمام اعلی تعلیمی اداروں میں ڈگری چانسلر کے ذریعے اسٹوڈنٹس کو پیش کی جاتی ہے لیکن بلوچستان حکومت کو اس حوالے سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے یونیورسٹی کی انتظامیہ کی جانب سے امتحانات کی فیسوں میں اضافہ اور دوسری جانب ادارے کے طلباء کے اسکالر شپ میں اضافہ نہ کرنا قابل مذمت ہے ادارے کے اسٹوڈنٹس ایک عرصے سے یہی مطالبہ کررہے ہیں کہ ادرے کے طلباء کے اسکالرشف کو بولان میڈیکل کالج کے طلباء کے برابر کیا جائے لیکن اعلی حکام اس حوالے کسی بھی پیش رفت سے قاصر ہیں ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ لیپ ٹاپ اسکیم میں یونیورسٹی کے طلباء کو نظرانداز کرنا قابل مذمت ہے اور اس حوالے سے بار بار لسٹوں کو تبدیل کرنا بھی طلباء میں تشویش کا باعث بن رہا ہے ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ حکومت فوری طور پر انجینئرنگ یونیورسٹی خضدار کو نظر انداز کرنے کی پالیسی کو ترک کرکے اسے مزید فعال کرے ورنہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی ان تعلیم دشمن اقدامات پر احتجاج کے حق کو محفوظ رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز