بلوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن دشت زون کے ترجمان نے ایک اخباری بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل بروزِ منگل پاکستانی یزیدی فوج نے دشت پنودی و کرکک کو گیرے میں لیکر آپریشن کا آغاز کیا
کوئٹہ(ہمگام نیوز) پاکستانی فوج نے گھروں کے اندر مائنز بچھائیں جس کے پٹنے سے کئی گھروں کے چھتیں زمین بوس ہوگئیں. مال مویشیوں سمیت پاکستانی یزیدی فوج نے گھروں کےاندر گھس کر لوٹ مارکی اور دشت کرکک میں شہید امان بلوچ کے گھر کو نذرآتش کر کے کئ بلوچ فرزندوں کو بھی اغواہ کیا اس طرح کی کارروائیاں ریاستی فورسز کی جانب سے لمحہ بہ لمحہ بلوچستان کے ہر کونے و ہر شہر و گاؤں میں جاری ہیں، اب تک بلوچستان میں کوئی بھی ایسا بلوچ نہیں جو ریاستی ظلم و بربریت کا شکار نہ ہو، جس دن سے بلوچ قوم نے ریاستی غیر قانونی قبضے کو ماننے سے انکار کیا اور آزادی کی تحریک میں شامل ہوئے اس دن سے ریاستِ پاکستان نے بلوچ قوم کی نسل کشی کا آغاز کردیا جو نیشنل پارٹی کے دورِ حکومت میں شدت اختیار کر چکی ہے بلوچستان میں جاری بلوچ نسل کشی میں بلوچیت کے دعویدار پارلیمنٹ پرست برائے راست ملوث ہیں، بلوچیت کو ڈھال بنانے والے قاتل ہاتھوں کوبلوچ قوم اچھی طرح پہچان چکی ہے، بنگلہ دیش میں ریاست کے ساتھ مل کر اپنے ہی عوام کا قتلِ عام کرنے والے پارلیمنٹ پرست بلوچستان میں موجود ریاستی آلہ کاروں کے لئے ایک بہت بڑےسبق سے کم نہیں، آزادی پسند بلوچوں کو تحریک سے دور رکھنے کے لئے نسل کشی کی جارہی ہے جو کسی بھی صورت اس تحریک کو نہیں روک سکتی، ریاستِ پاکستان اور ریاستی آلہ کاروں سے ہمیں کوئی سروکار نہیں اور نہ ہی کوئی گلہ و شکوہ ہے، ہم یو این او سمیت دنیا کے تمام انسانی حقوق کے علمبرداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچستان میں ریاست کی جانب سے جاری بلوچ نسل کشی کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں بلوچستان میں جاری ریاستی بربریت پر عالمی انسانی حقوق کے تنظیموں کے کردار متنازعہ ہیں لہذا ہم انسانیت کے دعویدار عالمی تنظیموں سے پُر زور اپیل کرتے ہیں کہ اپنے زمہ داریوں کا کا صیح استعمال کرتے ہوئے بلوچستان میں ہونے والے مظالم پر آواز بلند کریں.