دوشنبه, دسمبر 23, 2024
Homeخبریںدوحہ :زلمے خلیل زاد اور طالبان کی براہ راست ملاقات، امن کی...

دوحہ :زلمے خلیل زاد اور طالبان کی براہ راست ملاقات، امن کی اميد

دوحہ (ہمگام نیوز ڈیسک)افغان طالبان نے امريکی سفير زلمے خلیل زاد کے ساتھ امن مذاکرات کی تصديق کر دی ہے۔ مذاکرات تين دن تک قطر ميں جاری رہے، جہاں طالبان کا ايک نمائندہ دفتر موجود ہے۔ امريکی سفير نے مذاکرات کی تفصيلات بيان کيے بغير بتايا کہ وہ جنگ زدہ ملک افغانستان ميں قيام امن کے ليے تمام فريقوں سے بات چيت کر رہے ہيں، جن ميں مختلف گروپ شامل ہيں۔ زلمے خلیل زاد نے يہ بيان اتوار کی شام قطر ميں منعقدہ ايک پريس کانفرنس ميں ديا۔ ان کے بقول اس وقت امن اور مفاہمت کا بہترين موقع ہے۔افغانستان ميں قيام امن کے ليے خلیل زاد کی بطور سفير تعيناتی کے بعد سے افغان امن عمل ميں کافی تيزی آئی ہے۔ افغانستان ميں عسکری کارروائی شروع کيے ہوئے امريکہ کو اب سترہ برس بیت چکے ہيں۔ ليکن آج بھی اس ملک کا نصف حصہ طالبان کے کنٹرول ميں ہے اور تقريباً يوميہ بنيادوں پر ہی طالبان جنگجو حملے کر رہے ہيں۔قطر ميں منعقدہ پريس کانفرنس ميں امریکی خصوصی ایلچی نے کہا، ’’ افغان حکومت امن کی خواہاں ہے۔‘‘ ان کے بقول طالبان بھی يہ تسليم کر چکے ہيں کہ ان کے مقاصد کا حصول عسکری راستے سے ممکن نہيں اور اب وہ يہ ديکھنا چاہيں گے کہ مذاکرات کے ذريعے کون کون سے مسائل حل ہو سکتے ہيں۔امريکی انتظاميہ اب طالبان کے ساتھ کسی سياسی سمجھوتے کی کھوج ميں ہے۔ يہی وجہ ہے کہ واشنگٹن نے طالبان کے بہت سے مطالبات کے ليے لچک رویہ دکھائی ہے، جن ميں سرفہرست براہ راست مذاکرات ہيں۔افغانستان کے ليے امريکی سفير زلمے خلیل زاد کے بقول وہ محتاط انداز ميں پر اميد ہيں کہ امن کے کسی سمجھوتے تک پہنچا جا سکتا ہے۔ ان کے بقول امکان ہے کہ افغانستان کے مختلف گروپوں کو اس ملک کے مستقبل کے ليے کسی روڈ ميپ پر متفق کيا جا سکے، جس ميں عورتوں کے حقوق، قانون کی بالا دستی وغيرہ جيسی چيزيں شامل ہوں۔دريں اثناء خیال کیا گیا ہے کہ پاکستان ميں سے سينئر طالبان رہنما ملا برادر کی رہائی بھی اس عمل ميں معاونت فراہم کر سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز