کیچ، (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے شہر کیچ رودبَن میں 5 مئی 2025 کو ایک اور دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں پاکستانی ریاست کی پشت پناہی یافتہ مسلح گروہ، “ڈیتھ اسکواڈ”، نے ایک کمسن بلوچ نوجوان، علی ولد موسیٰ کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ علی کی عمر محض پندرہ سال تھی اور اس کا کسی بھی مسلح سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق، ڈیتھ اسکواڈ اہلکاروں نے بغیر کسی وارننگ کے علی پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جان بحق ہوگیا۔ اس واقعے کے بعد مقامی آبادی نے اس ظلم کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
بلوچستان میں ریاستی جبر، جبری گمشدگیوں اور بے گناہ شہریوں کے ماورائے عدالت قتل کا یہ واقعہ ایک اور اندوہناک اضافہ ہے۔ پاکستانی ریاستی اداروں کی زیرِ نگرانی چلنے والے یہ ڈیتھ اسکواڈ نہ صرف نوجوانوں ، عورتوں بلکہ معصوم بچوں تک کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ضلع کیچ میں ایسی کارروائیاں معمول بن چکی ہیں، مگر کوئی ان مظالم پر بات کرنے والا نہیں۔
بلوچ عوام پر ڈھائے جانے والے ان مظالم پر عالمی اداروں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور میڈیا کی خاموشی نہایت تشویشناک اور افسوسناک ہے۔