کیف (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق روس نے پہلی مرتبہ یورپی یونین کے رکن ملک پولینڈ کی سرحد کے قریب ایک یوکرینی فوجی اڈے کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔ یوکرین کے مغرب میں واقع یہ سب سے بڑا فوجی اڈا ہے اور ماضی میں نیٹو فورسز بھی یہاں مشقیں کر چکی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق روس نے مغربی يوکرين ميں پولينڈ کے سرحد کے قریب واقع يافوريف ايئر بيس پر اتوار کی صبح فضائی حملے کيے ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق عسکری اڈے پر کُل آٹھ ميزائل داغے گئے۔ فی الحال اس حملے ميں جانی و مالی نقصان کی تفصيلات واضح نہيں۔ يافوريف یورپی یونین کے رکن ملک پولينڈ کی سرحد سے صرف پچيس کلوميٹر کے فاصلے پر ہے اور يہ وہی فوجی اڈا ہے، جہاں يوکرينی فوج نيٹو کے ہمراہ مشترکہ جنگی مشقيں کرتی رہی ہے۔ اب تک اکثريتی روسی حملے يوکرين کے وسط اور مشرق کی جانب کيے جاتے رہے ہيں اور يہ پہلا روسی حملہ ہے، جو يوکرين ميں مغربی سرحد اور يورپی يونين کے رکن ملک پولينڈ کے قریب کيا گيا ہے۔ اس حوالے سے ابھی تک يورپی يونين اور پولينڈ کا رد عمل سامنے نہيں آيا ہے۔
واضح رہے روسی افواج یوکرینی فورسز کو گھیرے میں لینے کی کوشش کر رہی ہیں۔ برطانوی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ روسی فورسز جنوب میں ماریوپول اور شمال میں خارکیف کی سمت سے آگے بڑھ رہی ہیں۔ یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے مطابق ابھی تک ان کے تقریباﹰ 13 سو فوجی مارے جا چکے ہیں۔ دوسری جانب روس نے مزید فوجی یوکرین روانہ کیے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اس لڑائی میں روس کو شدید جانی نقصان کا سامنا ہے لیکن آزاد ذرائع سے ایسی خبروں کی ابھی تک تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ دریں اثناء واشنگٹن نے کہا کہ وہ جلد از جلد 200 ملین ڈالر مالیت کے اضافی چھوٹے، ٹینک شکن اور طیارہ شکن ہتھیار یوکرین پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔