کیف (ہمگام نیوز) انٹرنیشنل نیوز ایجنسیوں کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق یوکرین کے وزیرخارجہ دمیتروکلیبا نے کہا ہے کہ روس متعدد سمتوں سے بھرپورجارحیت کررہا ہے اور یوکرینی افواج اس کی یلغارکی مزاحمت کر رہی ہیں۔
کلیبا نے ٹویٹرپر لکھا ہےکہ ’’یہ صرف یوکرین کے مشرق میں روسی حملہ نہیں بلکہ متعدد سمتوں سے (ملک پر)مکمل حملہ ہے‘‘۔
دوسری جانب روسی فوج کا کہنا ہے کہ مشرقی یوکرین میں ماسکوکی حمایت یافتہ علاحدگی پسند قوتیں پیش قدمی کررہی ہیں اور یوکرین پر حملے کے بعدانھوں نے کچھ علاقہ حاصل کرلیا ہے۔
فوجی ترجمان ایگورکوناشینکوف نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ عوامی جمہوریہ ڈونیسک کی افواج نے علاقے میں تین کلومیٹرتک پیش قدمی کی ہے اور لوگانسک عوامی جمہوریہ میں ’’ڈیڑھ کلومیٹر تک‘‘ کا علاقہ حاصل کرلیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ روس کے پاس ’’ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے والے ہتھیار‘‘ ہیں اور یوکرینی شہریوں کو کسی خوف میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں۔کوناشینکوف نے کہا کہ روس کے حمایت یافتہ باغی فوجی اب لڑ رہے ہیں،وہ دشمن کو نشانہ بنا رہے اور نقصان پہنچا رہے ہیں۔
یوکرینی صدر ولودیمیرزیلنسکی کے ایک معاون نے صحافیوں کو بتایا کہ یوکرین پر روس کے حملے کے ابتدائی گھنٹوں میں 40 سے زیادہ یوکرینی فوجی اور 10 کے قریب شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
صدارتی انتظامیہ کے معاون اولیکسی اریسٹوویچ نے صحافیوں کو بتایا کہ ’’میں شہریوں کی قریباً 10 ہلاکتوں سے آگاہ ہوں‘‘۔یوکرین کے جنوبی علاقے اوڈیسا میں حکام نے بتایا کہ میزائل حملے میں 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ دارالحکومت کیف کے نزدیک واقع قصبے برویری میں چھے افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
روسی صدر ولادی میر پوتین نے جمعرات کو علی الصباح یوکرین پرحملے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔خبر رساں ادارے تاس کی رپورٹ کے مطابق روس کی وزارت دفاع نے جمعرات کو کہا کہ اس کی مسلح افواج مشرقی یوکرین میں ماسکو کی حمایت یافتہ علاحدگی پسند قوتوں کے خلاف جوابی فائرنگ کررہی ہیں۔
انھوں نے یوکرین کے مشرق میں واقع دونوں باغی جمہوریاؤں کو تسلیم کرنے اوران کے ساتھ دوستی کے معاہدوں پر دستخط کرنے کے بعد فوجی چڑھائی کا حکم دیا ہے۔