روسی صدارتی محل (کریملن) کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ وہ یوکرین کے مسئلے سمیت سلامتی کے معاملات پر امریکہ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

پیسکوف نے دارالحکومت ماسکو میں صحافیوں کو ایجنڈے کے حوالے سے بیان دیا۔

امریکہ کے اس بیان کا جائزہ لیتے ہوئے کہ “وہ روس کے ساتھ یوکرین کے مسئلے کے علاوہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے خطرات پر بات چیت کے لیے تیار ہے “، پیسکوف نے کہا:”ہم یوکرین کے مسئلے اور اس میں امریکہ کی شمولیت کی سطح پر مل کر کسی وسیع پیمانے پر بات چیت کر سکتے ہیں،می طور پر بات چیت کی ضرورت ہے کیونکہ سلامتی سمیت معاملات جمع ہو رہے ہیں۔”

پیسکوف نے کہا کہ امریکہ اپنے روسی شراکت داروں پر دباؤ ڈالتا رہے گا اور کہا کہ “ہم جو تعاون تجویز کرتے ہیں وہ کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں ہے۔ ہمارا تعاون باہمی مفاد کے اصول پر مبنی ہے اور ویتنام سمیت ہمارے شراکت داروں کے مفادات کا احاطہ کرتا ہے۔ “

ترجمان پیسکوف نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے میدان میں روس کی سرگرمیوں کو مغرب کی طرف سے ’دشمنی‘ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔