واشنگٹن( ہمگام نیوز ) امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک میلی نے کہا ہے کہ روس فوجی طور پر یوکرین میں جنگ نہیں جیت سکے گا۔
وہ یوکرین کے دفاعی رابطہ گروپ کے ورچوئل اجلاس کے بعد امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے ساتھ گفتگو کررہے تھے۔انھوں نے کہا کہ روس کا یوکرین میں جنگ جیتنا ممکن نہیں ہے۔
جنرل میلی نے اس اعتماد کا اظہار کرنے کے باوجود کہ روس فوجی فتح حاصل نہیں کرپائے گا،یوکرین کو بھی خبردار کیا ہے کہ وہ اس سوچ سے باہرنکلے کہ وہ یوکرین کے علاقوں سے ہر روسی فوج کو نکال باہر کرنے کے قابل ہوگا۔
یوکرین کے صدر ولودی میرزیلنسکی اس خواہش کا اظہارکرچکے ہیں کہ ہر روسی فوجی یوکرین سے نکل جائے اور وہ ان علاقوں سے نکل جائے جن پرروس نے قبضہ کررکھا ہے کہ لیکن اس سال کے اوائل میں جنرل میلی نے کہا تھا کہ ’’یہ ایک ’بہت، بہت مشکل کام‘ ہوگا‘‘۔
انھوں نے مارچ میں کہا تھا کہ ’’آپ دو لاکھ روسیوں کو دیکھ رہے ہیں جو اب بھی روس کے زیرقبضہ یوکرین میں موجود ہیں۔ میں یہ نہیں کَہ رہا ہوں کہ یہ نہیں کیاجاسکتا۔میں صرف یہ کَہ رہا ہوں کہ یہ ایک بہت مشکل کام ہے‘‘۔
انھوں نے جمعرات کے روز اپنے اس یقین کا اعادہ کیا کہ ’’مستقبل قریب میں‘‘ اس مقصد کو حاصل کرنا ایک چیلنج ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’’یوکرین میں لڑائی جاری رہے گی۔ یہ تنازع اورخونیں ہونے جا رہا ہےاور یہ مشکل ہونے جارہا ہے۔کسی موقع پر دونوں فریق یا تو کسی تصفیے پر بات چیت کریں گے یا کسی فوجی نتیجے پر پہنچیں گے‘‘۔
جنرل میلی نے روس کے اندرامریکی ہتھیاروں کے استعمال کی خبروں کے بارے میں بھی گفتگو کی ہے اور ان کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اب بھی بیلگورود کے قریب ایک مبیّنہ حملے کی تصاویر دیکھ رہا ہے۔
واشنگٹن نے واضح طور پر روس کی سرحدوں کے اندر روسیوں پر حملہ کرنے کے لیے کسی بھی امریکی سازوسامان کے استعمال کی مخالفت کی ہے۔