ماسکو (ہمگام نیوز) انٹرنیشنل نیوز ڈیسک کی رپورٹ کیمطابق روس کے صدر ولادی میر پوٹن نے اپنے فرانسیسی ہم منصب عمانوایل ماکرون سے ٹیلی فون پرگفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو یوکرین کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
روس کے سرکاری خبر رساں ادارے تاس نے منگل کو خبر دی ہےکہ صدرپوتین نے یوکرینی نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کے اصولی طریقوں کا خاکا پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کیف کی عدم مطابقت اور سنجیدگی سے کام کرنے کی عدم خواہش کے باوجود روسی فریق اب بھی بات چیت کو تیار ہے۔
کریملن نے مزید کہا کہ صدر پوتین نے ماکرون کو روس کے یوکرین میں ’’خصوصی فوجی آپریشن‘‘ یعنی حملے کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔انھوں نے مغرب سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرین کو ہتھیارمہیاکرنے کا سلسلہ بند کرے۔
دونوں لیڈروں نے جنگ سے عالمی غذائی سلامتی کو درپیش خطرے پر بھی بات چیت کی ہے اورصدر پوتین نے باور کرایاکہ ان کے ملک پر مغرب کی عاید کردہ پابندیوں نے صورت حال کو مزید خراب کردیا ہے۔
گذشتہ ہفتے یوکرینی صدر ولودی میر زیلنسکی نے کہا تھا کہ وہ بحران کے خاتمے کے لیے ولادی میرپوتین کے ساتھ بات چیت کو تیار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’’اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ میں یہ چاہتا ہوں یا نہیں۔ گذشتہ تین سال کے دوران میں جو میرے پاس تھا،جو لوگوں نے مجھے دیا، میں روسی صدر سے جنگ کے خاتمے پر بات چیت کرنے کو تیارتھا۔ اب یہ وہی اشارے ہیں (یوکرین کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں روس کے بیانات) جو وہ بڑے پیمانے پرحملہ کرنے سے پہلے بھیج رہے تھے مگرمیں ایک بارپھراس بات پر زور دیتا ہوں کہ وہ (روسی) پُرامن تصفیے کے لیے تیارنہیں‘‘۔