شنبه, نوومبر 23, 2024
Homeخبریںریاستی فورسز کی کاروائیاں بلوچستان کے طول و عرض میں شدت سے...

ریاستی فورسز کی کاروائیاں بلوچستان کے طول و عرض میں شدت سے جاری ہیں، بی ایس او آزاد

کوئٹہ(ہمگام نیوز) بی ایس او آزاد کے مرکزی ترجمان نے بلوچستان بھر میں ہونے والے فوجی کاروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی فورسز کی کاروائیاں بلوچستان کے طول و عرض میں پوری شدت کے ساتھ جاری ہیں۔ طاقت کے بھر پور استعمال سے روزانہ شہری آبادیوں کو نشانہ بنا کر نہتے عوام کو اغواء و لاپتہ کرنے کے بعد ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینکی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگی قوانین کے برعکس فورسز اپنی کاروائیوں میں آبادیوں کو نشانہ بنا کر لوٹ مار کے بعد دیہاتوں کو جلا تے ہیں۔ گزشتہ دنوں مشکے، قلات ، نوشکی،ڈیرہ بگٹی اور آج خاران کے لجے، پتکین سمیت مختلف علاقوں میں ہونے والے آپریشن کے دوران کئی لوگوں کو اغواء کرنے کے اطلاعات ہیں ، جبکہ کئی گھر جلا دئیے گئے ہیں۔ مشکے میں آپریشن کے دوران مقامی لوگوں کے گھروں میں لوٹ مار کے بعد ان کی مال مویشیاں بھی فورسز اپنے ساتھ لے گئیں، بچوں و بزرگوں سمیت ایک درجن کے قریب لوگوں کو فورسز نے گرفتار کر اپنے کیمپ منتقل کردیا۔ ترجما ن نے کہا کہ گزشتہ روز قلات، نوشکی کے مختلف علاقوں میں فورسز کی بڑی تعداد میں زمینی و فضائی نفری نے شیلنگ کر کے دیہی آبادیوں کو نشانہ بنایا، جس سے بڑے پیمانے پر نقصانات کا خدشہ ہے، جبکہ ڈیرہ بگٹی میں ان کاروائیوں کے دوران متعدد لوگوں کو شہید کرنے سمیت خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کردیا۔فورسز بلوچ سرزمین کی وسیع جغرافیہ اور ساحلِ سمندر سمیت قیمتی وسائل کو اپنی تصرف میں لانے اور سرمایہ کار کمپنیوں کی استحصالی پروجیکٹوں کو محفوظ بنانے کے لئے بلوچ عوام کی نسل کشی کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی ان کاروائیوں میں خواتین و بچوں کی شہادت اور نہتے لوگوں کی اغواء کے بعد قتل جیسی دہشتگردانہ کاروائیوں کے باوجود بلوچ مسئلہ حوالے سول سوسائٹی کی تنظیموں اور عالمی میڈیا کی خاموشی ان کاروائیوں میں مذید شدت لانے کا سبب بن رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ریاستی فوجی قوت کی استعمال کے باوجود بلوچ قوم اپنی فطری و بنیادی حقِ آزادی سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ کیوں کہ دنیا کی دیگر اقوام کی طرح ہزاروں سالوں کی تاریخ، جغرافیہ و الگ زبان و ثقا فت رکھنے والی بلوچ قوم کو بھی یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے آزاد وطن میں اپنے فیصلوں میں بااختیار ہو۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور قومی برابری کی علمبردار تنظیموں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنی آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والی بلوچ عوام پر ریاستی فورسز کی بے رحمانہ کاروائیوں کا فوری نوٹس لیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز