زاہدان( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے مرکزی شہر زاہدان میں قابض ایرانی فورسز نے ایک بلوچ نوجوان کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ24 فروری کو فورسز کے دستوں نے زاہدان میں بلوچ نوجوان ایوب لجائی گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ایوب جمعہ کی نماز ادا کرنے کے بعد مسجد سے واپس اپنے گھر جا رہے تھے کہ فورسز نے انہیں شدید تشدد کرنے کے بعد گرفتار کرلیا ۔
رپورٹ کے مطابق تحریری وقت تک اس بلوچ نوجوان کی حالت، ٹھکانے اور الزامات کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔
بلوچ ایکٹوسٹ کمپین کی 2022 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق تنظیم کو مجموعی طور پر 305 گرفتاریوں کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں، اور ان رپورٹس کو “ماہو بلوچ” تحریک سے پہلے اور اس کے بعد دو کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ چابہار کے پولیس چیف کی جانب سے ماہو نامی 15 سالہ بلوچ لڑکی سے زیادتی کی خبر سامنے آنے کے بعد بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ملک گیر احتجاج کے ساتھ ساتھ گرفتاریوں کی تعداد میں بھی اچانک اضافہ ہوگیا۔ 2022 میں مجموعی طور پر 307 بلوچ شہریوں کو قابض ایرانی آرمی، فورسز اور دیگر اداروں نے گرفتار کیا ہے ۔