زاہدان ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق مغربی مقبوضہ بلوچستان کے مرکزی شہر زاہدان میں دو بلوچ قیدیوں کو پھانسی دی گئی ـ
تفصیلات کے مطابق آج بروز اتوار 4 دسمبر کو فجر کے وقت دزاپ/زاہدان سینٹرل جیل کے حکام نے جیل میں دو بلوچ قیدیوں کو پھانسی دے دی۔
دونوں بلوچ قیدیوں میں سے ایک کی شناخت غلام رسول مزارزہی ولد شہدوست کے نام سے بتائی گئی ہے جو کہ سرباز شہر کے گاؤں گورناگان سے تعلق رکھتے ہیں ـ
کہا جاتا ہے کہ مزارزہی کو 2011 میں ایرانشہر میں منشیات سے متعلق الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا اور زاہدان کی کنگرو کورٹ نے اسے سزائے موت سنائی تھی۔
یہ قیدی زاہدان سنٹرل جیل کے وارڈ 4 میں قید تھا اور اس کی سزا پر عمل درآمد کیا گیا جب کہ عدالتی اور جیل حکام نے اس کے اہل خانہ کو آگاہ تک نہیں کیا اور قانون کے برعکس حکام نے اہل خانہ کی آخری ملاقات بھی نہیں کروائی۔
واضح رہے کہ غلام رسول کے بھائی کو بھی رواں ماہ 7 دسمبر کو محمد امین اومرزہی نامی ایک اور بلوچ قیدی کے ساتھ “نور محمد مزارہی” کی شناخت کے ساتھ پھانسی دی گئی تھی۔
دریں اثنا زاہدان سنٹرل جیل میں ایک اور بلوچ قیدی کو بھی آج بروز اتوار فجر کے وقت پھانسی دی گئی۔
اس قیدی کی شناخت خاش سے تعلق رکھنے والے انوشیروان ولد جانداد جنداد کے نام سے کی گئی یےـ
انوشیروان کو 2013 میں عبدالنبی مزارزہی اور ناصر اومرزہی کے ساتھ منشیات کے جرائم کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور زاہدان کی کنگرو کورٹ نے موت کی سزا سنائی تھی۔
26 نومب کو ناصر اور محمد امین اومرزہی کے ساتھ اس قیدی کو سزائے موت پر عمل درآمد کے لیے زاہدان سینٹرل جیل کے قرنطینہ میں منتقل کر دیا گیا، محمد امین کو 27 نومبر کو پھانسی دی گئی اور ناصر اور انوشیروان کو اس دن پھانسی نہیں دی گئی تھی ـ
واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں قابض ایران کی حکومت نے مختلف جیلوں میں قید کئی بلوچ قیدیوں کو بے بنیاد الزامات پر پھانسی پر چڑھایا ہے۔