زاہدان( ہمگام نیوز) ” بلوچ کمپئن فعالین ” نے اپنے مقامی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سراوان شہر اور زاہدان کے مکی مسجد میں ایک کلینک کے قریب گزشتہ روز جمعہ 28 اکتوبر کو قابض ایرانی آرمی اور سیکورٹی فورسز کی براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 53 سے زائد بلوچ شہریوں کو شہید یا زخمی کیا ہے۔
رپورٹ میں جو ہفتہ29 اکتوبر کو شائع ہوئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ زاہدان اور سراوان کے عوام کے پرامن احتجاج کے دوران ایران کی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں کم از کم 3 مزید بچے شہید ہو گئے۔
ان تینوں بچوں کی شناخت عادل بریچی، امید نارویی اور عامر شهنوازی بتائی گئی ہے، یہ تینوں فورسز کی فائرنگ سے زاہدان میں شہید ہوگئے تھے ۔
زاہدان اور سراوان میں دسیوں ہزار مظاہرین نے جمعے کے روز ایک پرامن مظاہرہ کرکے ایرانی بربریت اور ظلم کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔
کمپئن فعالین کی شائع شدہ تصاویر اور علاقائی ذرائع اس بات پر زور دیتے ہیں کہ آرمی اور سیکورٹی فورسز نے گولہ بارود اور اسنائپرز کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں پر گولیاں برسائی ہیں۔
بلوچستان میں مظاہروں کو دبانے کے لیے قابض ایران نے IRGC کے خصوصی آپریشنز فورس کو صوبہ کرمان سے زاہدان روانہ کیا تھا۔