یکشنبه, اکتوبر 6, 2024
Homeخبریںزاہدان میں قابض ایرانی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتار پانچ بلوچ شہریوں...

زاہدان میں قابض ایرانی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتار پانچ بلوچ شہریوں کی تصاویر جاری

زاہدان ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق گزشتہ ہفتے 23 نومبر 2022 کو قابض ایرانی سیکورٹی فورسز نے زاہدان کے گاؤں زیارت چمگ سے پانچ بلوچ شہریوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا تھا ـ جن کی شناخت اور تصاویر گزشتہ روز جاری کیئے گئے ـ

ان شہریوں کی شناخت 25 سالہ فریشد حسن زہی ولد مھدوی جو کہ زاہدان میں مہدوی ہارڈویئر اسٹور چلاتے ہیں اور گاؤں سیادک کا رہائشی ہے۔
29 سالہ جمشید حسن زہی ولد عبدالغنی، شادی شدہ دو چھوٹے بچوں کے باپ ہیں ، زیارت چمگ گاؤں زاہدان کا رہائشی ہیِں اور پلکی گاؤں کی میں دکانداری کا کام کرتے ہیں ۔
20 سالہ امید حسن زہی ولد شیر محمد مہدوی تعمیراتی کام کرتے ہیں اور جانبازاب اسٹریٹ زاہدان کا رہائشی ہیں ـ
30 سالہ اسماعیل حسن زہی ولد کریم تیلکشی کا کام کرتا ہے اور زیارت چمگ گاؤں زاہدان کا رہائشی ہے۔
26 سالہ بہزاد حسن زہی ولد رحمدل زاہدان میں مہدوی ہارڈویئر کی دکان پر کام کرتا ہے اور زاہدان کے زیارت چمگ گاؤں کا رہائشی ہے۔

ان پانچوں بلوچ شہریوں کو جو تمام مزدور اور کارکن ہیں اور ایک دوسرے سے رشتہ دار ہیں، کو قابض ایرانی فورسز نے ان کے کام کی جگہ سے بے گناہ اور بغیر کسی وضاحت کے گرفتار کیا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ زیارت چمگ تھانے پر حملے کے الزام میں پانچوں افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، واقعے کے وقت فرید، بہزاد اور امید زاہدان میں کام کر رہے تھے، ہارڈویئر اسٹور کے مالک کی گواہی کے مطابق ایک فیولر سروس کا کام کرتے ہیں جو کہ اس وقت اپنے کام پر تھا دوسرے دکانداروں کے مطابق وہ اپنی ہی دکان میں موجود تھے اس وقت جب تھانے پر حملہ ہوا تھا ـ

باخبر ذرائع کے مطابق پانچوں افراد کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور انہیں اپنے خلاف اعتراف جرم کرنے پر مجبور کیا گیا ہے اور ان کی حالت اور ٹھکانے کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ 20 نومبر کو زاہدان کے گاؤں زیارت چمگ جاتے ہوئے اس گاؤں کے تھانے کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں 2 اہلکار ہلاک اور دیگر زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز