سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںسرباز میں مظاہرین پر ایرانی پولیس اور پاسداران انقلاب کی فائرنگ، تین...

سرباز میں مظاہرین پر ایرانی پولیس اور پاسداران انقلاب کی فائرنگ، تین افراد زخمی متعدد گرفتار

سرباز( ہمگـام نیوز) اطلاعات کے مطابق ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے شہر سرباز میں گزشتہ روز 30 نومبر کے دن حکومتی جبر اور مولانا فضل الرحمان کوھی کی گرفتاری کے خلاف مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے سرباز ضلع کے تمام علاقے جکیگور، پارود اور پشامگ کے راستوں کو بند کرکے احتجاج کیاـ جس میں مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ مولانا فضل الرحمان ایک حق پرست عالم دین ہیں اور انہوں نے ایرانی ریاستی ظلم کے خلاف ہمیشہ ایرانی اداروں کی بلوچوں پر ہونے والے مظالم پر کڑی تنقید کی ہے مظاہرین کا اعتراض ہے کہ مولانا کوھی کو صدا حق بلند کرنے پر ایرانی پولیس نے گرفتار کرکے پابند سلاسل کیاہے۔ ـ
گزشتہ روز کے مظاہروں کے دوران کم سے کم تین افراد زخمی ہوئے ، اور پاسداران انقلاب نے آنسو گیس فائر کئے اور لوگوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کا بہت زیادہ استعمال کیا گیا ـ آنسو گیس کی وجہ سے متعدد افراد متاثر ہوگئے ہیں۔
باخبر ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ کل کی سرحدی ریلیوں کے مظاہروں کو روکنے کے لئے درجنوں خصوصی دستے تعینات کردیئے گئے ـ
ذرائع کا مزید اب تک کم سے کم ایک شخص ملا احمد اللہ زاہی کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
تاہم گزشتہ روز پولیس فورسز نے آٹھ بلوچ شہریوں کو گرفتار کرلیا ہے جو مشہد جا رہے تھے جن کے نام درج ذیل ہیں
_مولوی عبدالرئوف دشتی
_حاج محمد نور آسکانی
_عبدالعزیز شیروزهی
_حافظ اصغر کوهی
_خالد رسولی
_حافظ حسن
_حبیب آسکانی علیا
_عبدل اربابی
یہ بات بھی قابل غور ہے کہ اس علاقے میں ہونے والے احتجاج کی وجہ سے انٹرنیٹ بھی منقطع کردیا گیا ہے۔ تاہم سرکاری میڈیا ہمیشہ سے یہ دعویٰ کرتا رہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان بحال ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز