سنندج(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق ایران کے مختلف جیلوں میں قید تین قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق
تبریز کی سینٹرل جیل میں علی شیرزادہ نامی ترک قیدی کی سزائے موت پر عمل درآمد کر دیا گیا۔ اس قیدی کو پہلے ’دانستہ قتل‘ کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاؤ کی موصولہ رپورٹ کے مطابق بدھ 15 نومبر 2023 کی صبح “جلفا” سے تعلق رکھنے والے 40 سالہ ترک شہری علی شیرزادہ کو تبریز کی جیل میں پھانسی دی گئی۔
ایرانی انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق اس قیدی کو جو ایک بچے کا باپ تھا، کو تین سال قب ایران کے عدالتی نظام نے قصدا قتل کے الزام میں گرفتار کر کے موت کی سزا سنائی تھی۔
ہینگاؤ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں رجسٹرڈ اعدادوشمار کی بنیاد پر، اس سال کے آغاز سے (11 ماہ سے بھی کم عرصے میں) ایرانی جیلوں میں 48 ترک قیدیوں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔
اس کےعلاوہ کرمانشاہ (کرماشان) کی سینٹرل جیل میں شہباز لطیفی سرینی نامی قیدی کی سزائے موت پر عمل درآمد کر دیا گیا۔ اس قیدی کو پہلے ’دانستہ قتل‘ کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاو کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق14 نومبر 2023 بروز منگل کی صبح 37 سالہ شہباز لطیفی سرینی کو کرمانشاہ دیزل آباد سینٹرل جیل میں پھانسی دی گئی۔
باخبر ذرائع کے مطابق اس قیدی کو ایران کے عدالتی نظام نے دو سال قبل اپنی بیوی اور ایک پولیس اہلکار کو آتشیں اسلحہ سے قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کرکے موت کی سزا سنائی تھی۔
یہ خبر لکھے جانے تک سرکاری میڈیا بالخصوص عدلیہ کے قریبی میڈیا میں شہباز لطیفی سرینی کی پھانسی کی خبر کا اعلان نہیں کیا گیا ۔
دریں اثناء ایرانی صوبہ گلستان کے ضلع گنبدکاووس کے شہر کُرَند سے تعلق رکھنے والے ترکمان قیدی مہدی بخسندہ کی سزائے موت کو گنبد کاووس کی مرکزی جیل میں سرکاری فوج کے “قتل” کے الزام میں پھانسی دی گئی۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاو کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق بدھ 15 نومبر 2023 کی صبح گنبد کاووس سے تعلق رکھنے والے مہدی بخشندہ نامی قیدی کو شہر کے مرکزی جیل میں پھانسی دی گئی۔
مہدی بخشندہ کو تین سال قبل ایرانی سرحدی رجمنٹ کے کمانڈر نبی اللہ خاطری کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں انہیں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
باخبر ذرائع کے مطابق یہ نوجوان ایک ایسے شخص سے لڑ پڑا جسے بارڈر رجمنٹ کے کمانڈر نبی اللہ خاطری نے مارا اور اس سرکاری فورس کے قتل کا ارتکاب کیا۔