Homeخبریںسیستان وبلوچستان میں 75 فیصدلوگ خوراک کی کمی کا شکار ہے،؛ایرانین ہیومن...

سیستان وبلوچستان میں 75 فیصدلوگ خوراک کی کمی کا شکار ہے،؛ایرانین ہیومن رائٹس واچ

زاھدان (ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق ایران کے زیر قبضہ بلوچستان میں بلوچ عوام ایرانی گجر شیعہ ملا رجیم کے ظلم و بربریت سے سخت تکلیف دہ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔جس کی نشاندہی وہاں ایک غیر سکاری تنظیم
ایران ہیومن رائٹس مانیٹر رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں 75٪ لوگ خط غربت سے نیچھے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ایچ آر ایم ایران کے مطابق زابل کے علاقے میں لوگ بھوک کی وجہ سے بلی کے گوشت کھانے پر مجبور ہیں۔
ایرانی پارلیمنٹ میں زاھدان کے نمائندے علیم یارمحمدی نے حکومت کے سرپرستی میں چلنے والے میڈیا آئی آر آئی بی کو ایک بیان دیتےہوے کہا ہے کہ سیستان بلوچستان میں لوگ 75 فیصد غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور بلی کے گوشت کھانے پر مجبور ہیں۔ پارلیمنٹ میں نمائندے کے مطابق لوگوں کو وہاں پر نہ صاف پانی پینے کیلئے میسر ہے اور نہ ہی روٹی کھانے کیلئے، وہاں انسانی زندگی کے حالات ہر لحاظ سے بہت گھمبیرہیں۔
ایران ہیومن واچ ڈوگ مانیٹر ، ایچ آر ایم کے رپورٹ میں لکھا ہے کہ بلوچستان میں غربت کے بارے ایرانی پارلیمنٹ میں بحث اس وقت شروع ہوئی جب Islamic Republic of Iran Broadcasting کے نمائندے حسن شمشادی نے اپنے انسٹاگرام میں کچھ تصاویر شائع کرتے ہوئے یہ لکھا تھا کہ اس تصویر میں یہ فیملی جو کھانا کھا رہی ہے آپ جانتے ہو یہ کیا کھانا کھا رہے ہیں؟ نہ صرف یہ خاندان بلکہ اور بہت سے خاندان بلی کے گوشت کھانے پر مجبور ہیں۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق سیستان و بلوچستان معاشی اور سماجی ترقی کے لحاظ سے ایران میں سب سے زیادہ پسماندہ صوبہ ہے۔ شہروں میں60 فیصد لوگوں کو پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ اس صوبے کے 1400 گاؤں نے واٹر ٹینکر کی فراہمی کی درخواست دی ہیں ۔http://iran-hrm.com/index.php/2018/05/31/seventy-five-percent-in-sistan-and-baluchistan-are-in-food-poverty/

Exit mobile version