کوئٹہ (ہمگام نیوز) سیندک پراجیکٹ کے ایکشن کمیٹی کے ترجمان نے اپنے جاری بیان میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نام نہاد مینجنگ ڈائریکٹر سیندک ملازمین پر آئے دن ظلم کرکے یہ تاثر دے رہا ہے کہ “ جس کی لاٹھی اس کی بھینس۔” انہوں نے کہا کہ موصوف کی ملازم دشمنی کی اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ اکتوبر 2019 میں سینتالیس ملازمین کو اس لیئے فارغ کردیا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے جائز مطالبات کے لیئے دو ٹوک بات کی تھی۔ بعد ازاں، ان سے لاتعلقی کرکے تمام الزامات ملازمین پر تھونپ دی تھی۔
ایکشن کمیٹی کے ممبر نے مزید بتایا کہ موصوف سیندک پراجیکٹ میں تمام ڈیپارٹمنٹ میں صرف اپنے برادری و خاندان کو ترقی دیتی ہے جو دیگر علاقوں کے ملازمین کے ساتھ ظلم اور زیادتی کا رویہ روا رکھا ہے۔
انہوں نے کہا موصوف اپنے کرپشن کو چھپانے کے لیے ہر ڈیپارٹمنٹ میں اپنے بندوں کو لانچ کے ذریعے لاکر اپنی اجارہ داری قائم کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مینیجنگ ڈائریکٹر اپنے 50 سے زیادہ آدمیوں کو مفت تنخواہ دے رہا ہے جب کہ بہت سے ملازمین کو اپنا زاتی لیز کے لیے بھی ان سے کام لی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیس سال سروس والے ملازمین کو ہٹا کر ان کی جگہ اپنے من پسند افراد کو فورمین، شفٹ انچارج، سیکشن انچارج، ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدوں پر بھی تعینات کردیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ مینجنگ ڈائریکٹر کے ظلم و ستم اور بدعنوانی کے خلاف عنقریب پریس کانفرنس کریں گے اور اس کی کرتوتوں کو عوام کے سامنے آشکار کردیں گے۔