Homeخبریںشام میں موجود ایرانی فوج کے راکٹ حملے کو ناکام بنادیا،؛اسرائیلی وزیردفاع

شام میں موجود ایرانی فوج کے راکٹ حملے کو ناکام بنادیا،؛اسرائیلی وزیردفاع

تل ابیب (ہمگام نیوز ڈیسک) اطلاعات کے مطابق شام میں تعینات ایرانی فورسز نے اسرائیل کے سرحدی علاقے گولان ہائیٹس میں قائم اسرائیلی چوکیوں پر بدھ کی نصف شب کے بعد 20 سے زائد ‘گرد’ اور ‘فجر’ راکٹ فائر کیے۔یہ پہلا موقع ہے کہ شام میں تعینات ایرانی فوج نے اسرائیل پر کوئی حملہ کیا ہو ۔ صدر ٹرمپ کی جانب سے معاہدہ ختم کرنے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ہی اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق کے نزدیک ایک شامی فوجی اڈے پر میزائل حملہ کیا تھا جن میں غیر سرکاری ذرائع کے مطابق آٹھ ایرانیوں سمیت 15 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔یاد رہے اسرائیل گزشتہ سات سال سے جاری شام کی خانہ جنگی کے دوران درجنوں بار شام میں ایرانی فوج یا اس کی اتحادی ملیشیاؤں کے زیرِ استعمال تنصیبات، چوکیوں اور ان کے قافلوں کو نشانہ بناچکا ہے۔شام میں موجود ایرانی فوج کی جانب سے اسرائیل پر ناکام حملے سے متعلق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے ایرانی راکٹوں کو اسرائیل کے میزائل دفاعی نظام نے راستے میں ہی تباہ کردیا ہے ۔جب کہ دیگر اپنے اہداف سے پہلے ہی گر کر تباہ ہوگئے ۔ترجمان نے بتایا کہ راکٹ حملوں کے فوری بعد اسرائیلی جنگی طیاروں نے شام میں ایک درجن سے زائد ان فوجی تنصیبات پر میزائل برسائے جو ایران کے زیرِ استعمال میں ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ حملے کے دوران شام کے اینٹی ایئرکرافٹ یونٹس نے اسرائیلی طیاروں کو مار گرانے کی بہت کوشش کی جس میں وہ مکمل ناکام رہے۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے کہا ہے کہ تاحال یہ واضح نہیں کہ حملوں میں ایران کا کتنا جانی نقصان ہوا ہے۔ لیکن ترجمان کے بقول حملوں کا مقصد جانی نقصان پہنچانے سے زیادہ شام میں تعینات ایرانی فوج کی حملوں کی صلاحیت اور جنگی سامان کو دیرپا نقصان پہنچانا تھا ہم نے اپنے مطلوبہ مقصد کو حاصل کرلیا ۔حملوں کے بعد جمعرات کی صبح گولان ہائیٹس کے علاقے میں موجود اسرائیلی آبادیوں میں اسکول معمول کے مطابق کھلے رہے جب کہ اسرائیل کے وزیرِ دفاع ایوڈگور لائبر مین نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ اب ایسے حملوں کا یہ باب بند ہوگیا ہے اور ہر ایک کو پیغام مل گیا ہے۔امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کے اعلان کے بعد بہت سے تجزیہ کاروں کو خدشہ ہے کہ شام، ایران اور اسرائیل کے درمیان کسی بڑی محاذ آرائی یا جنگ کا میدان بن سکتا ہے ۔

Exit mobile version