سه شنبه, اکتوبر 8, 2024
Homeخبریںشہدائے مشکے کو سرخ سلام پیش کرتے ہیں، بی ایل ایف

شہدائے مشکے کو سرخ سلام پیش کرتے ہیں، بی ایل ایف

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے شہدائے مشکے کو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے کہا کہ قابض پاکستانی آرمی کے زمینی دستوں اور ہیلی کاپٹروں نے علی الصبح مشکے میں میہی گاؤں اور قریبی پہاڑی علاقوں پر ایک بڑا حملہ کیا ،اب تک اطلاعات کے مطابق اس حملے میں ٹیچر سفر خان بلوچ جو آزادی پسند رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کے بھائی اور دو بھانجے سلیمان بلوچ ،ذاکر بلوچ اور رمضان بلوچ،گھر میں آئے ہوئے دو مہمانوں سمیت گاؤں کے رہائشی علم خان بلوچ شہید ہوئے ہیں۔دو مہمان جو کمانڈر سلیمان بلوچ کے والد کے وفات پر تعزیت پر آئے تھے پاکستانی فوج کی بمباری سے شہید ہوئے۔خواتین و بچوں کی بھی بڑی تعداد زخمی ہے۔فوج نے پورے گاؤں کو لوٹنے کے بعد نذر آتش کردیا اور اب بھی علاقہ فوج کے محاصرے میں ہے ۔قریبی پہاڑوں سے سرمچاروں نے اپنے مورچوں سے جوابی کارروائی کرکے آرمی کے دو درجن کے قریب اہلکار ہلاک و زخمی کئے۔خواتین و بچوں پر شیلنگ و تشدد اور نہتے افراد کو شہید کرنا بلوچ نسل کشی کا تسلسل ہے مگر بی ایل ایف قابض ریاست پر واضح کرتی ہے کہ اس طرح کی سفاکیت اور نسل کشی سے بلوچ قومی تحریک آزادی کو نہیں دبایا جا سکتا ۔ بی ایل ایف قابض ریاست اور اسکے مقامی دلالوں، ہمنوا ومعاونین سے بلوچوں پر کیے گئے ایک ایک ظلم کا حساب لے گی اور بلوچستان کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی۔بی ایل ایف کمانڈر سلیمان بلوچ عرف شیہک ، ذاکر بلوچ،رمضان بلوچ ،علم خان بلوچ اور ٹیچر سفر خان بلوچ اور دیگر شہداء کو سرخ سلام اور خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ آواران میں کنیرہ کے مقام پر سرمچاروں نے قابض آرمی کے قافلے پر حملہ کرکے تین اہلکاروں کو اور دو کو زخمی کیا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز