کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے پاکستانی فوج اورریاستی ڈیتھ اسکواڈ پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے کہا کہ جمعرات کے روز مغرب کے وقت سرمچاروں نے بسیمہ کے علاقے راغے میں بلوچ آباد فوجی کیمپ پر خود کارو بھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے قابض فوج کی متعدد اہلکاروں کو ہلاک و زخمی کیا۔ آج ہی مشکے کالار میں سرمچاروں نے نیشنل پارٹی کے رہنما علی حیدر کی سربراہی میں چلنے والی ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کیمپ پر حملہ کیا۔ صبح ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کے ٹھکانے پر موجودگی کا معلوم ہوکر سرمچاروں نے ان کی کیمپ پر حملہ کیا۔ دو طرفہ فائرنگ سے ریاستی کارندہ عبدالصمد اور ان کا بیٹا ہلاک ہوا، اور بلوچ سرمچار جلال بلوچ عرف لشکر شہید ہوئے۔ گہرام بلوچ نے کہا کہ کل رات قابض ریاستی فوج نے تمپ کے علاقے نذر آباد میں عام آبادی پر دھاوا بول کر چادر و چار دیواری کی پامالی کرتے ہوئے خواتین اور بچوں پر تشدد کی ۔ اور دستی بم پھینک کر گھروں کو نقصان پہنچایا۔ قریب موجود بلوچ سرمچاروں نے عام آبادی کی دفاع میں پاکستانی فوج پر حملہ کیا۔ دو بدو جنگ میں کئی فوجی ہلاک وزخمی ہوئے اور بی ایل ایف کے سرمچار جلیل بلوچ ولد استاد حبیب عرف جان محمد شہید ہوئے۔ شہید جلیل بلوچ نے بہادری سے لڑتے ہوئے سرزمین کی دفاع کی۔ بی ایل ایف شہید جلال بلوچ اور شہید جلیل بلوچ کو سرخ سلام اور بلوچ جہد آزادی میں ان کی گراں قدر خدمات اور قربانیوں پر خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ 26 مئی کو سرمچاروں نے جھاؤ میں اسماعیل چنال کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا۔ وہ تین سالوں سے ریاستی ڈیتھ اسکواڈ میں شامل تھا اور جھاؤ میں بلوچوں کی اغوا، قتل، مخبری اور آپریشنوں میں ملوث تھا۔ وہ علاقے میں پیش کی سمگلنگ کابھی سرغنہ تھا اور اسے جھاؤ کے ایک معتبر کی سرپرستی حاصل تھی۔ جو اسی کے ذریعے قابض فوج کیلئے اپنا کام سر انجام دے رہا تھا۔ اس کے گروہ کے تمام کارندوں اور ذمہ داروں کا سراغ مل گیاہے۔ ان کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ بلوچ کے دشمن کا ساتھ نہ دیں ۔ بصورت دیگر ان کا انجام بھی مختلف نہیں ہوگا۔