Homeخبریںشہید شکر بلوچ و ناصر بلوچ کی عظیم قربانی کو سرخ سلام...

شہید شکر بلوچ و ناصر بلوچ کی عظیم قربانی کو سرخ سلام و خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، بی ایل ایف

کوئٹہ ( ہمگام نیوز) بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے کہا ہے کہ کل ہمارے دو ساتھیوں نے جام شہادت نوش کی اوربی ایل ایف ان کے عظیم قربانی کو سرخ سلام اور خراج عقیدت پیش کرتاہے۔ شہید ساتھیوں کے شہادت میں قومی آزادی کی نوید ہے۔ تنظیم شہدا کے قومی مشن کو پورا کرنے کا عہد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دو سینئر سرمچار شکربلوچ عرف لونگ اور ناصربلوچ عرف ملارامین تنظم کے مشن پر تھے کہ فوج کے متوازی دہشت گرد ڈیتھ سکواڈ کے کارندے پہلے سے پروم اور زامران کے درمیانی علاقے بس میں مورچہ بند تھے اور انہوں نے ہمارے ساتھیوں پر فائرنگ کھول دی جس سے جھڑپ کا آغاز ہوا۔ ہمارے ساتھیوں نے دیر تک بہادری سے ان دہشت گردوں کا مقابلہ کیا اور انہیں بھاری نقصان پہنچایا اور خود جام شہادت نوش کرگئے ۔

انہوں نے کہا شہید ناصرسنجربلوچ 2012 سے تنظیم میں شامل تھے۔ وہ نہایت بہادر، مخلص اور گوریلا جنگی تکنیک میں مہارت رکھتے تھے اور مختلف محاذوں پر انھوں نے نمایاں کارکردگی اور یادگار مشن سرانجام دئیے ہیں۔ ان کی قابلیت، جانفشانی اور محنت تنظیم کے ساتھیوں کے لئے قابل تقلید مثال ہے۔ شہید ناصرسنجر اپنی مخلصی، بہادری اور جنگی مہارت کے بدولت علاقائی نیٹ ورک میں سیکنڈ کمانڈ کے منصب پر اپنی فرائض سرانجام دے رہے تھے۔

گہرام بلوچ نے کہا شہید شکربلوچ 2013سے بلوچ لبریشن فرنٹ کے پلیٹ فارم سے تحریک آزادی کے لئے اپنی قومی فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ وہ تنظیم کے ایک محنتی سرمچار تھے۔ شہید شکر بلوچ نے تنظیم اور بلوچ قومی تحریک کے لئے بے شمار خدمات سرانجام دئیے ہیں۔ انہوں نے تنظیم کے کیمپ سے لے کر علاقائی نیٹ ورکس کے مختلف امور میں نمایاں خدمات انجام دئیے۔

گہرام بلوچ نے کہا کہ زعمران اور پروم کے درمیانی علاقوں میں دشمن کے ڈیتھ سکواڈ کچھ عرصے سے سرگرم ہیں اور قومی تحریک اور بلوچ قومی مفادکے خلاف کام کررہے ہیں

گہرام بلوچ نے کہا شہدا کی لہو کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا اور کل کے واقعے میں ملوث دہشت گردوں کے بارے میں چھان بین جاری ہے اور جلد انہیں ان کی انجام پہنچا دیا جائے گا۔ ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ ان دہشت گردوں سے دور رہیں کیونکہ ان پر کسی بھی وقت حملہ کیا جاسکتا ہے ہم نہ چاہتے ہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف کاروائیوں میں کسی عام بلوچ کو نقصان پہنچے ۔

Exit mobile version