شیراز ( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق 10 مارچ کو شیراز کی عادل آباد جیل میں ایک بلوچ قیدی کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا جن کو منشیات سے متعلق الزامات میں پہلے موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
قیدی کی شناخت 39 سالہ احمد باجی زہی عمر ولد لعل محمد کے نام سے بتائی گئی ہے جو کہ پانچ بچوں کا والد ہے اور زاہدان کا رہائشی ہے۔
ایک باخبر ذریعہ کے مطابق “احمد کو 2018 کو شیراز میں منشیات سے متعلق الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس شہر کی انقلابی عدالت نے اسے موت کی سزا سنائی تھی جبکہ گزشتہ روز 10 مارچ کو صبح سویرے شیراز جیل میں اس کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ جیل حکام نے ملاقات کے روز ہی احمد کے اہل خانہ سے کہا تھا کہ اس کی سزائے موت پر عمل درآمد نہیں کیا جائے گا، لیکن ایک دن انہوں نے احمد کے اہل خانہ کو بلایا اور احمد کی لاش ان کے سپرد کر دی.
واضح رہے کہ بلوچ قیدیوں کی پھانسی کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے 20 اگست 2022 سے 10 مارچ 2023 تک ایران کی مختلف جیلوں میں 105 بلوچ شہریوں کو پھانسی دی جا چکی ہے جس کو مدنظر رکھ کر انسانی حقوق کی تنظیموں نے تشویش کا اظہار کیا ہے.