سیول ( ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق الناز رکابی نے جنوبی کوریا میں کوہ پیمائی کے بین الاقوامی مقابلے کے دوران سکارف نہیں پہنا
ایرانی کھلاڑی کوہ پیما الناز رکابی کے خاندانی گھر کو اس بنا پر مسمار کر دیا گیا ہے کہ انہوں موسم خزاں میں سکارف کے بغیر عالمی مقابلہ میں حصہ لے کر شہرت حاصل کی تھی۔
جب وہ اس موسم خزاں میں اپنے اسکارف کے بغیر ننگے سر چڑھنے کے مقابلے کی وجہ سے عالمی شہرت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں۔
اصلاح کی حامی خبر رساں ایجنسی ایران وائر کے مطابق اور امریکی “سی این این” میں رپورٹ ہونے والی خبر کے مطابق، رکابی نے اکتوبر میں جنوبی کوریا میں اپنے حجاب کے بغیر مقابلہ میں حصہ لیا جب 22 سالہ مہسا امینی کی موت کے بعد حکومت مخالف مظاہروں نے ایران کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ مبینہ طور پر حجاب صحیح طریقے سے نہ پہننے ایرانی اخلاقی پولیس نے مہسا کو گرفتار کیا اور پولیس حراست میں ہی ان کی موت ہوگئی تھی۔
کچھ ایرانی مظاہرین نے الناز رکابی میں خواتین کے لیے مزید آزادیوں کا مطالبہ کرنے والی قومی بغاوت کی علامت کے طور پر دیکھا تھا۔ تاہم انسانی حقوق کے گروپوں نے اس کے تہران واپس آنے پر اس کی حفاظت کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔ “ایران وائر” سے “سی این این ” کو حاصل فوٹیج میں گھر کا تباہ شدہ ڈھانچہ اور تمغے دکھائے گئے ہیں۔ ویڈیو بنانے والے شخص نے بتایا کہ گھر کے ساتھ کیا ہوا۔ ویڈیو میں رکابی کے بھائی داؤد کو بھی روتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ایران وائر کے مطابق، داؤد رکابی خود بھی کوہ پیمائی کے چیمپئن ہیں اور انہوں نے 10 طلائی تمغے جیت رکھے ہیں۔
ویڈیو بنانے والا شخص اپنے تبصرے میں کہا رہا ہے کہ یہ اس ملک میں رہنے کا نتیجہ ہے۔ کئی کلو گرام کے تمغوں والے ہیرو کے ساتھ ایسا سلوک کیا جاتا ہے۔ اس نے اس ملک کا سر فخر سے بلند کرنے کے لیے بہت محنت کی لیکن انہوں نے اس پر مرچیں لگائیں اور 39 مربع میٹر کا مکان گرا دیا۔ میں کیا کہہ سکتا ہوں۔
سیئول میں مقابلے کے دوران اپنے سر سے سکارف اتارنے کے بعد رکابی کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور بین الاقوامی سرخیاں بن گئیں۔ جب وہ ایران واپس آئی تو سوشل میڈیا پر پوسٹ ویڈیوز سے پتہ چلتا ہے کہ تہران کے امام خمینی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہجوم نے “بہادر رکابی” کے نعرے لگاتے ہوئے ان کا استقبال کیا تھا۔
کوہ پیما نے اس ہفتے کے آخر میں انسٹاگرام پر لکھا کہ میں آپ کی حمایت، تمام ایرانی عوام، کھلاڑیوں اور غیر کھلاڑیوں اور تمام بین الاقوامی برادری کی بے حد شکر گزار ہوں۔
رکابی نے انسٹا گرام اکاؤنٹ اور سرکاری میڈیا کے ساتھ انٹرویز میں بتایا کہ وہ غلطی سے سکارف کے بغیر مقابلے میں شریک ہوگئی تھیں۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا رکابی کے بیانات زبردستی تو نہیں لئے گئے تھے۔