گوادر/تربت (ہمگام نیوز) عالمی وبا مقبوضہ بلوچستان میں بھی بے قابو ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور جنرل منیجر کے ٹیسٹ کے نتائج مثبت آگئے ہیں۔
این ایچ اے (نیشنل ہائی وے اتھارٹی) نے اپنے اعلامئے میں دونوں افسران کے حوالے سے تصدیق کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کردیا ہے کہ ادارے کے ڈپٹی ڈائیریکٹر اور جنرل منیجر کورونا کا شکار ہوگئے ہیں تاہم انہوں نے مریضوں کے نام اور دیگر تفصیلات کا ذکر نہیں کیا۔
ذرائع نے ہمگام نیوز کو بتایا کہ دونوں افسران حال ہی میں کراچی سے گوادر آئے ہیں اور شبہ ہے کہ دونوں افسران کراچی سے ہی وائیرس گوادر منتقل کرنے کا سبب بنے ہیں۔
این ایچ اے نے اپنے اعلامیے میں مزید بتایا کہ انہوں نے احتیاطی تدابیر کے طور پر گوادر کے اپنے دفتر کی تالا بندی کردی ہے اور وہ دفتر میں کام کرنے والے اپنے تمام ملازمین اور مریضوں سے قربت رکھنے والے افراد کے ٹیسٹ کریں گے۔
دوسری جانب تربت سے بھی اطلاعات ہیں کہ شہر میں دو مشتبہ مریض ہیں جو تربت شہر کے علاقے کہنِ پُشت اور میری کلگ کے رہائشی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کیچ نے بھی اس حوالے سے ایک نوٹیفیکیشن جاری کردی ہے جس میں ان دو مشتبہ مریضوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر کیچ کے اعلامیئے کے مطابق مشتبہ مریضوں کی شناخت آصف علی ولد فدا احمد سکنہ کہنِ پُشت اور الطاف حسین ولد فقیر محمد سکنہ کلگ میری کے ناموں سے کی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے اپنے نوٹیفیکیشن میں پولیس کو احکامات جاری کردئے ہیں کہ ان دو افراد کے گھروں کا محاصرہ کیا جائے تاکہ آمدورفت کے تمام ذرائع کو روکا جاسکے جس سے اس وبا کے پھیلنے کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے۔
تربت سے ذرائع نے ہمگام نمائندے کو خبر دی ہے کہ تربت سے تعلق رکھنے والے دونوں افراد بھی این ایچ اے (نیشنل ہائی وے اتھارٹی) کے ملازم ہیں اور ان افسران کے ساتھ کام کرتے تھے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ دونوں مشتبہ مریضوں کو جب یہ معلوم ہوا کہ ان کے افسران میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے تو دونوں افراد وہاں سے بھاگ کر اپنے گھروں میں آگئے جس سے انہوں نے اپنے خاندان کے دیگر تمام افراد کی زندگیوں کو بھی خطرے سے دو چار کردیا۔
حکومت کے مطابق مقبوضہ بلوچستان میں وبا کے روک تھام کے لئے انتظامات کرلئے گئے ہیں اور پبلک ٹرانسپورٹ بند کردی گئی ہے تاہم ذرائع کے مطابق اب بھی ایک شہر سے دوسرے شہر لوگ اپنی ذاتی گاڑیوں میں سفر کررہے ہیں جو ایک پیچیدہ اور پریشان کُن المیہ ہے جس سے وبا پھیلنے کے خطروں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
سوشل میڈیا میں کچھ دنوں سے گردش کرنے والی تصویروں میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تربت شہر میں لوگوں کے ہجوم اکھٹے ہیں جو صورتحال کو مزید تشویشناک اور خطرناک بنا دیتی ہے۔ ہمگام نمائندے نے اس صورتحال پر عوامی حلقوں کی رائے جاننے کی کوشش کو تو انہوں نے اس صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر عوام میں شعور کی کمی ہے جو اس خطرے کو نہیں بھانپ سکتے تو انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ سختی سے لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کرائے۔
انہوں نے ہمگام نمائیندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف تربت شہر بلکہ پورے مکران میں کورونا کے ٹیسٹ کِٹس تک دستیاب نہیں اور ایسی صورت میں انتظامیہ کو سخت ترین اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔