تہران (ہمگام نیوز ) روس جلد ہی ایران کو سخوئی ایس یو 35 لڑاکا طیاروں کا ایک مکمل سکواڈرن فراہم کرے گا، یہ ایک ایسی پیشرفت ہے جو ممکنہ طور پر مغرب کو مزید مشتعل کرے گی کیونکہ تہران اور ماسکو سخت پابندیوں اور زبردستی اقدامات کی مخالفت میں اپنے دفاعی اور اقتصادی تعاون کو مزید گہرا کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں فوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ جڑواں انجن اور سپر مینیوور ایبل طیاروں کے 24 یونٹ، جو چوتھی نسل کا لڑاکا جیٹ ہے جو بنیادی طور پر فضائی برتری کے کردار کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، مستقبل قریب میں ایران کو فراہم کیے جائیں گے۔
ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران نے روس سے دفاعی نظام، میزائل، ہیلی کاپٹر اور لڑاکا طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا ہے۔
پارلیمانی کمیشن برائے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی شہریار حیدری نے طیاروں کی تعداد نہیں بتائی۔
انہوں نے کہا کہ اس معاہدے میں شامل زیادہ تر ہتھیار جلد
ہی ایران پہنچ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایس یو 35 طیارے اگلے سال کے آغاز میں ایران پہنچیں گے، ان کا اشارہ نئے ایرانی سال کی طرف تھا جو 21 مارچ سے شروع ہوگا۔
ایران نے یوکرین پر حملے کے بعد سے روس کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرلیے ہیں اور ماسکو کو ملٹری ڈرونز بھی فراہم کیے ہیں۔