بغداد(ہمگام نیوز ) عراق کے کرد اکثریتی صوبے کردستان ریجن میں ایک ڈرون حملے کے نتیجے میں انسداد دہشت گردی فورسز کے تین اہلکار جانبحق اور تین دیگر زخمی ہو گئے۔
عراقی پولیس کا کہنا ہے کہ ایک ڈرون طیارے نے سلیمانیہ کے علاقے میں ایک زرعی ہوائی اڈے پر کاؤنٹر ٹیررازم سروس کے اڈے کو نشانہ بنایا۔
بمباری میں سلیمانیہ شہر کے جنوب میں واقع چھوٹے عربت ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا گیا، جو نجی طیاروں کے لیے زرعی کیڑے مار ادویات کے اسپرے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
سلیمانیہ میں انسداد دہشت گردی سروس نے ایک بیان میں کہا کہ بم دھماکے کے نتیجے میں “کاؤنٹر ٹیررازم فورس میں پیشمرگہ” کے 3 ارکان ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوئے۔
کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی اور نہ ہی کرد ضاکم کی طرف سے کسی کو مورد الزام ٹھہرایا گیا ہے۔
تاہم پیشمرگہ فورسز نے اسے دہشت گردانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس مجرمانہ واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی اور معلومات کی رازداری کو برقرار رکھتے ہوئے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عزم کیا ہے۔
ایک سکیورٹی ذریعے نے رائیٹرز کو بتایا کہ ابتدائی معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک ایسے ہدف پر حملے میں ترک ڈرون کا استعمال کیا گیا جس کا تعلق کردستان ورکرز پارٹی سے تھا۔
کردستان میں سکیورٹی فورسز کو شاذ و نادر ہی اس طرح کے حملے کا نشانہ بنایا جاتا ہے، حالانکہ خود مختار خطہ ترکیہ اور ایران کی طرف سے حملوں کا سامنا کرتا رہا ہے۔