انقرہ (ہمگام نیوز ) حماس کی حکومت نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی بمباری میں 14,128 فلسطینی جاں بحق ہوئے۔

اسی ذریعے کے مطابق اب تک شہید ہونے والوں میں 5,840 بچے اور 3,920 خواتین شامل ہیں۔ بمباری کے نتیجے میں مزید 33000 افراد زخمی بھی ہوئے۔

ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصے سے غزہ میں اسرائیلی فوج اور مسلح فلسطینی دھڑوں کے درمیان جنگ جاری ہے جب کہ فلسطینی عوام کے مصائب کے خاتمے کے لیے فوری جنگ بندی کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔

تازہ ترین پیش رفت میں اردن نے منگل کو کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں اردن کے ایک فیلڈ ہسپتال کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس تنبیہ کا جواب نہیں دے گا۔

وزیر اعظم نے سرکاری میڈیا کے ذریعے رپورٹ کیے گئے بیانات میں کہا کہ اردنی فوج غزہ میں ہونے والی پیش رفت کی روشنی میں سرحد کے ساتھ اپنی موجودگی کو مضبوط کر رہی ہے۔

عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق انڈونیشیا کے ہسپتال کے اطراف میں اسرائیلی فوج کی تازہ بمباری کی اطلاع دی ہے، جب کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں پر حملے کیے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں حماس کے 250 فوجی ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔

رپورٹروں نے اطلاع دی ہے کہ انڈونیشیا کے ہسپتال کے آس پاس اسرائیلی بمباری جاری ہے، جب کہ ٹینکوں نے شمالی غزہ میں قائم واحد ہسپتال کو گھیرے میں لے لیا۔ ہسپتال کے جنریٹر کو چلانے کے لیے ایندھن ختم ہوچکا ہے اور اسے کوکنگ آئل سے چلایا جا رہا ہے۔

جب کہ فلسطین ٹی وی نے اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج الشفاء ہسپتال پر بمباری کر رہی ہے اور اس کے کچھ حصوں کو تباہ کر رہی ہے، غزہ کی پٹی میں ہمارے نامہ نگاروں نے اطلاع دی ہے کہ غزہ اور شمالی گورنری میں مواصلاتی رابطہ منقطع ہے۔

فلسطینی میڈیا نے کل علی الصبح وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات کیمپ میں اسرائیلی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں نصف شب کے بعد بچوں اور خواتین سمیت 20 فلسطینی شہید اور اور دیگر زخمی ہونے کی اطلاع دی تھی۔