اسرائیلی فوج کے سربراہ ہرزی حیلیوی نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں جنگ کئی ماہ تک جاری رہ سکتی ہے۔ ‘ہمیں غزہ میں اپنی کامیابیاں برقرار رکھنے کے لیے کئی طریقے اختیار کرنا ہوں گے۔ ‘ انہوں نے اس امر کا اظہار منگل کے روز رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔
انہوں نے غزہ کی سرحد کے پاس کھڑے ہو کر غزہ میں مشکلات اور جنگی طوالت کے حوالے سے کہا یہ کوئی جادوئی کھیل نہیں ہے کہ اس کا جلد حل نکل آئے۔ دہشت گردوں کا خاتمہ کرنے کا ہمارے پاس کوئی ‘ شارٹ کٹ ‘ نہیں ہے۔ ہم حماس کی قیادت تک ضرور پہنچ کر رہیں گے ، اس میں ہمیں ہفتہ لگے یا کئی مہینے لگ جائیں۔ ہم یہ مقصد حاصل کریں گے۔’
واضح رہے غزہ میں اسرائیل گذشتہ 75 برسوں کی بد ترین اور طویل ترین جنگ لڑ رہا ہے۔ لیکن سات اکتوبر سے جاری اس جنگ میں ابھی بھی توسیع کا عندیہ دیا جا رہا ہے۔اسرائیلی فوج نے تقریباً اڑھائی ماہ کے دوران 21000 کے قریب فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔ ان میں بڑی تعداد بچوں اور عورتوں کی ہے۔ 20 لاکھ کے قریب لوگ بے گھر کردیے ہیں مگر زمین پر فوجی پیش رفت آج بھی خطرے سے خالی نہیں ہے۔
فوجی سربراہ نے جنگ کو مزید لمبا کرنے کا یہ اعلان اس پس منظر میں کیا ہے جب مقامی اور بین الاقوامی سطح پر اٹھنے والے مطالبات جنگ بند کرنے اور حماس سے مذاکرات کر کے یرغمالی چھڑوانے کے ہیں۔ اسرائیلی فوجی سربراہ نے دو ٹوک کہا ‘ ہم یہ بات جنگ کے پہلے ماہ سے کہہ رہے ہیں کہ جنگ لمبی ہو گی، یہ ہمارے مقاصد کے حصول کا تقاضا ہے، اس کے لیے جنگ کا طویل ہونا لازم ہے۔ ‘
جنرل نے کہا ‘ہم ہر جنگی حربہ اور طریقہ ایک لمبے عرصے تک آزمانے کے بعد ہی اس پوزیشن میں آ سکتے ہیں کہ کہہ سکیں کہ اب کوئی دشمن یہاں موجود نہیں ہے۔’ اسرائیلی فوجی سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم جنگ کے بعد ایک ایسی صورت حال کو دیکھنا چاہتے ہیں جس میں ہمارے لیے سیکیورٹی کے مسائل تبدیل ہو جائیں۔ ‘