نیویارک (ہمگام نیوز ) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پیر کے روز کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ کی پٹی میں دو دن کے لیے جنگ بندی میں توسیع امید اور انسانیت کی ایک کرن ہے۔ حالانکہ 2 دن پٹی میں موجود لوگوں کو ضروری امداد پہنچانے کے لیے ناکافی ہے۔

گوتیریس نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ جنگ کے اندھیروں کے درمیان امید اور انسانیت کی ایک کرن ہے۔ مجھے امید ہے کہ اس سے ہمیں غزہ کے لوگوں کے لیے انسانی امداد کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کا موقع ملے گا جو بہت زیادہ مصائب کا شکار ہیں۔

حماس اور قطر نے پیر کے روز غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے ساتھ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی میں مزید دو دن کی توسیع کی توثیق کی ہے تاکہ حماس کے زیر حراست مزید یرغمالیوں کو رہا کیا جا سکے۔ اسرائیل نے فوری طور پر جنگ بندی میں توسیع کی تصدیق نہیں کی جبکہ وائٹ ہاؤس نے پیر کے روز اس توسیع کا خیرمقدم کیا۔

یاد رہے حماس نے 2007 سے غزہ کی پٹی کو کنٹرول کر رکھا ہے۔ قبل ازیں حماس نے کہا تھا کہ وہ قیدیوں کی ایک نئی فہرست تیار کر رہی ہے جس کا مقصد انہیں رہا کرنا ہے تاکہ اسرائیل کے ساتھ طے پانے والی جنگ بندی میں توسیع پر عمل کیا جا سکے۔

چار روزہ جنگ بندی آج منگل کو مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے ختم ہورہی تھی۔ اب دو دن کی توسیع کے بعد جمعرات کی صبح سات بجے ختم ہوگی۔

واضح رہے پہلے امریکی صدر جو بائیڈن، پھر یورپی یونین اور نیٹو نے جنگ بندی میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا۔