تہران (ہمگام نیوز) ایران ہیومن رائٹس کے مطابق، 21 جولائی بروز اتوار کی صبح کرج کی غزیل حصار جیل میں چار افراد کو پھانسی دی گئی۔ ان میں سے دو قیدیوں کو، جن کی شناخت داؤد براہوئی اور مہدی علی اکبری فرد کے نام سے ہوئی ہے، کو “منشیات سے متعلق الزامات” پر سزائے موت سنائی گئی۔

باخبر ذریعے نے میڈیا کو بتایا: “داؤد زاہدان سے ایک بلوچ شہری اور آٹھ بچوں کا باپ تھا۔ مہدی علی اکبری فرد کو 14 جولائی 2021 کو منشیات کی سمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تختہ دار پر لٹکایا جانا یہاں تک کہ موت واقع ہوجائے۔”

دیگر قیدیوں کی شناخت کی تصدیق نہیں کی گئی ہے، جو افغان شہری تھے جنہیں “پہلے سے سوچے سمجھے قتل” کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

ان چار قیدیوں کی پھانسی کا اعلان اس رپورٹ کے وقت ایرانی ملکی میڈیا یا سرکاری ذرائع نے نہیں کیا ہے۔

“منشیات سے متعلق الزامات” پر قیدیوں کو پھانسی دینے میں پچھلے چار سالوں میں نمایاں اور مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے۔ 2023 میں، 2022 کے مقابلے، جس میں منشیات سے متعلق الزامات کے لیے 256 پھانسیاں دی گئیں، اس میں 84 فیصد اضافہ ہوا، اس طرح کے الزامات کے لیے 471 پھانسیاں ریکارڈ کی گئیں۔