واشنگٹن(ہمگام نیوز ) خواتین اور بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیے سرگرم کارکن فریبا بلوچ کو انٹرنیشنل ویمن آف کوریج ایوارڈ 2024 کا اعزاز وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں امریکہ کی خاتون اول جل بائیڈن اور امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی موجودگی میں نوازا گیا۔
پیر، 14 مارچ کو، محترمہ فریبا بلوچ نے اس تقریب میں کہا کہ وہ “بلوچستان اور ایران کی تمام بہادر خواتین کی نمائندہ” کے طور پر موجود ہیں انہوں نے مزید کہا کہ: “میں بلوچستان میں بطور استاد کام کر رہی تھی اور برطانیہ ہجرت کے بعد، “میں انسانی حقوق کا کارکن کے طور پر سرگرم رہی ۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئےکہا کہ : “میرا مقصد اپنے حالات کے بارے میں بتانا تھا، میں چاہتی تھی کہ ہمیں اپنے بنیادی حقوق کے لیے لڑنے والے انسانوں کے طور پر دیکھا جائے۔”
فریبہ بلوچ انسانی حقوق کے حوالے سے سرگرم ہیں خاص کر خواتین کے حقوق اور بلوچوں کے جیسے مسائل میں سرگرم ہے۔
اس بارے میں انہوں نے مزید کہ مجھے
انٹرنیشنل ویمن آف کوریج ایوارڈ 2024″ کے فاتحین میں سے ایک کے طور پر منتخب کیاگیا ہے ۔
11 مارچ کو امریکی محکمہ خارجہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ محترمہ بلوچ اس ایوارڈ کے 13 فاتحین میں شامل ہیں، ایک بیان میں اعلان کیا کہ انہوں نے “خواتین کے حقوق اور بلوچستان میں انسانی حقوق کے بحران کے بارے میں واضح طور پر بات کی، جو حکومت کے تشدد، پھانسیوں اور منظم امتیازی سلوک سے شدید متاثر ہوئے ہیں ۔
اس کے علاوہ افغانستان سے بنفشہ یعقوبی ، بیلاروس سے ویلا ہربونووا اور میانمار سے منٹزو ون 2024 میں اس ایوارڈ کے فاتحین میں شامل ہیں۔
محترمہ فریبا بلوچ پر سیکیورٹی اداروں کے سابقہ دباؤ کا حوالہ دیتے ہوئے، وزارت خارجہ نے کہا: “تاہم، محترمہ بلوچ کا خیال ہے کہ آگے بڑھنے کا واحد راستہ مزاحمت ہے اور وہ اپنی سرگرمیوں پر اصرار کرتی ہیں۔”
اسی تناظر میں اس انسانی حقوق کے کارکن کے بیٹے اور بھائی عامر دادآفرین اور محمد ملازہی کو ان اداروں نے رواں سال جون میں گرفتار کیا تھا۔