یکشنبه, اکتوبر 6, 2024
Homeخبریںفلسطینی بحران کا حل دو آزاد ریاستوں کی قیام میں ہے، اسرائیل...

فلسطینی بحران کا حل دو آزاد ریاستوں کی قیام میں ہے، اسرائیل کی تباہی نہیں،  مولوی عبدالحمید

دزآپ ( ھمگام نیوز) آج بروز جمعہ بلوچ رہنما مولوی عبدالحمید اسماعیل زہی نے اپنے جمعہ کی خطبے میں غزہ پر حملہ بند کرنے کا مطالبہ کیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل اور فلسطینی فریقین کی یکطرفہ حمایت کرنے کے بجائے تنازع کے منصفانہ حل کے لیے اقدامات کریں۔

گزشتہ دہائیوں کی مسلمانوں اور اسرائیلی حکومت کے درمیان کشیدگی اور بحران کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے بلوچ رہنما مولوی عبدالحمید نے “اسرائیل کو تباہ ہونا چاہیے” کے نعرے پر تنقید کی اور کہا کہ کم از کم ستر سال کی یہ تاریخ ہے۔ ان تنازعات اور جنگ نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ  نا مسلمان اسرائیل کو تباہ کرسکتے ہیں اور نا ہی اسرائیل  انکو ہٹانے کے قابل ہیں اس صورت حال میں منصفانہ حل اس خطے میں دو آزاد ریاستوں کا قیام اور یروشلم میں ایک فلسطینی حکومت کا قیام ہے۔

بلوچ رہنما نے زور دیکر کہا کہ یہودیوں اور مسلمانوں کو اپنے بچوں کے مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہیے اور ایک “منصفانہ معاہدہ” کرنا چاہیے مولوی عبدالحمید نے ان بیرونی  ممالک پر تنقید کی جو اس بحران میں اپنے مفادات تلاش کر رہے ہیں اور کہا کہ ان ممالک کو فریقین کا ساتھ دینے کے بجائے اس سرزمین کا مسئلہ حل کرنے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

امام جمعہ زاہدان نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم کسی بھی متحارب فریق کی اندھی حمایت نہیں کرتے، غزہ سے 400,000 افراد کی نقل مکانی اور خواتین اور بچوں کے قتل و زخمی ہونے پر تنقید کی اور کہا کہ دونوں فریقوں نے عورتوں اور بچوں کے مسائل کو نظرانداز کیا ہے۔ اور اسرائیلی حکومت کو بین الاقوامی قوانین کے خلاف کام نہیں کرنا چاہیے۔

مولوی عبدالحمید نے اپنی تقریر کا کچھ حصہ افغانستان میں آنے والے زلزلے کے لیے بھی وقف کیا اور عوام اور عالمی برادری سے کہا کہ وہ اس خطے کے لوگوں کی مدد کریں اور ان کے لیے پختہ مکانات تعمیر کریں۔

انہوں نے ایک بار پھر حجاب اور عفت بل میں بھاری جرمانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو زور اور زبردستی سے مذہبی نہیں بنایا جا سکتا اور آخر میں انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ اپنا امن برقرار رکھیں اور خاموش مارچ کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز