اسلام آباد (ہمگام نیوز) ہفتے کے روز قابض پاکستان اور افغانستان کی سرحدی سکیورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جس کے نتیجے میں دونوں جانب سے متعدد ہلاکتیں اور زخمیوں کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
جھڑپیں افغانستان کے جنوب مشرقی صوبے خوست اور قابض پاکستان کے ملحقہ ضلع کرم کے درمیان سرحد پر ہوئیں، جو دونوں ممالک کے درمیان متنازعہ علاقے میں شمار کی جاتی ہے۔
قابض پاکستانی حکام کے مطابق یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب افغان طالبان کی فورسز نے سرحد کے افغان حصے میں ایک نئی سکیورٹی چوکی تعمیر کرنے کی کوشش کی۔ پاکستانی فوج نے اس پر اعتراض کیا اور دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا۔ قابض پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ سرحدی معاہدوں کے تحت کسی بھی فریق کو یکطرفہ طور پر کوئی نئی چوکی بنانے کی اجازت نہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق، ان جھڑپوں میں ایک قابض پاکستانی افسر سمیت کم از کم پانچ پاکستانی فوجی زخمی ہوئے ہیں جبکہ افغان فورسز کے چار سے زائد اہلکار بھی زخمی ہو چکے ہیں۔ صورتحال تاحال کشیدہ ہے اور دونوں اطراف سے فوجی دستے متحرک ہیں۔