قلات ( ہمگام نیوز ) بلوچ یکجہتی کمیٹی بی وائی سی قلات نے ایک جاری بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں ریاستی قہر برپا کیا جارہا ہے رواں ہفتے سینکڑوں بلوچ نوجوان جبری گمشدگی سمیت درجنوں مسخ شدہ لاشیں اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے گئے، جبکہ جبری گمشدگیوں، ریاستی مظالم اور ڈیتھ اسکواڈز کے جبر کیخلاف بلوچستان بھر میں احتجاج اور دھرنے جاری ہیں۔
قلات میں گھر گھر چھاپے مارے جاری ہیں اور اس دوران اب تک کی اطلاعات کے مطابق پینتیس سے زائد افراد جبری طور پر گمشدہ کئے گئے ہیں۔ جن کی شناخت اشفاق بلوچ ولد خدا بخش ،محمد اسحاق ،ولد حافظ غلام نبی، جمیل احمد ولد مولوی یاسین ،محمد حمزہ ولد عبدالواحد ،محراب ولد عبدالوحد ، مصباح الحق ولد عبدالجبار ، غلام اللہ ولد عبدالرشید ، غلام فارق ولد غلام نبی ، غلام فارق ، محمد مصطفیٰ ولد غلام حیدر ، مہر تر خان ولد غلام فاروق ، عبدل احمد ولد علی احمد ، ناصر احمد ولد علی احمد ،بالاچ خان ولد عطااللہ ، فراز احمد ولد فیض احمد ، ساجد والد فیص ، مہر طارق ولد جان محمد ، محمد بخش ولد جان محمد گاٹر خان والد داد کریم ، سمیر احمد ولد حاجی رمضان ، محمد اسماعیل ولد در محمد ،جمیل ولد ہدایت اللہ ، عصمت اللہ ولد غلام حیدر ،صدام ولد محمد عظیم ، علی دوست ولد اللہ بخش ، حاجی عبدالرحیم ولد علی محمد ،ذاکر ولد عبدالرحیم ، معیز ولد محمد اقبال ، مولوی منیر احمد ، سرفراز ولد منیر احمد ،نیک محمد ، احمد ولد حاجی محمد بخش ، نعیم ولد عبدالصمد ،اسد اللہ ولد عبدالحمید ،خلیل احمد اور واجد احمد ولد خلیل احمد کے ناموں سے ہوئے ہیں ۔جنہیں آج رات قلات میں واقع ان کے گھر سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا
بلوچ یکجہتی کمیٹی بلوچستان بھر میں ریاستی جبر کی نہ صرف مزمت کرتی ہے بلکہ بلوچستان اور بلوچستان سے باہر انسانی حقوق کے اداروں اور باشعور سیاسی، سماجی نیز ہر طبقہ فکر کے لوگوں سے مزاحمت کی اپیل کرتی ہے۔ قلات سے جبری طور پر لاپتہ ہونے والے اشفاق بلوچ سمیت دیگر درجنوں افراد جو آج رات جبری لاپتہ ہوئے ہیں کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں۔